|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2020

کوئٹہ :  کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے نائب صدر اور بلوچستان کمیٹی کے چیئرمین انور ساجدی نے ایک بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے جو نازک صورتحال پیدا ہوئی اس کے پیش نظر میڈیا کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈان کے سبب ٹرانسپورٹ کی بندش اور اخبارات کی ترسیل کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے اخباری صنعت جو پہلے سے جانِ بلب تھی اب آخری سانسیں لے رہی ہے، اگر حکومت نے فوری اقدام نہ کیا تو بلوچستان کا مقامی میڈیا ہمیشہ کیلئے رخصت ہوجائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت کو چاہئے کہ وہ مقامی میڈیا ہاؤسز، میڈیا ورکرز اور اخبار فروشوں کو مالیاتی پیکیج میں شامل کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی اخبارات کے اشتہارات پہلے سے کم تھے جبکہ نئی صورتحال میں مکمل طور پر بند ہوگئے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کیلئے آگاہی مہم پر مشتمل ڈسپلے اشتہارات تیار کرکے اخبارات کو جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مناسب مالیاتی پیکیج کا اعلان اور حکومت کے ذمہ اخبارات کے بل جلد ادا نہ کئے تو اخباری صنعت سے وابستہ تمام لوگ بھی فاقوں کا شکار ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کافی عرصہ سے مقامی میڈیا کی طرف سے زور دیا جارہا تھا کہ بلوچستان کے وسائل دیگر صوبوں کے میڈیا پر ضائع نہ کئے جائیں لیکن یہ بات کسی نے نہ سنی آج جبکہ بلوچستان کورونا کی لپیٹ میں ہے تو کوئی صوبہ بلوچستان کی مدد کو نہیں آرہا بلکہ اسے عالمی وبا کے تدارک کیلئے اپنے وسائل پر انحصار کرنا پڑرہا ہے۔

صوبائی حکومت کو آزمائش کے اس موقع پر حالات سے سبق سیکھنا چاہئے اور اپنی ساری توجہ اپنے عوام اور اداروں پر مرکوز رکھنی چاہئے۔ اگر وزیراعلیٰ جام کمال کے دور حکومت میں بلوچستان کے لوکل اخبارات بند ہوگئے تو تاریخ میں اس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔ سی پی این ای کے نائب صدر نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مالیاتی پیکیج کے بغیر مقامی اخبارات زیادہ عرصہ تک زندہ نہیں رہ سکتے لہٰذا وزیراعلیٰ فوری طور پر ٹھوس اقدامات کریں اور مالیاتی پیکیج دے کر مقامی میڈیا کو بچائیں۔