تربت: تربت شہر میں لاک ڈاؤن، اور ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود شہر میں عوام کی بھاگ دوڑ اور رش میں اضافہ۔کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر تربت میں لاک ڈاؤن صرف دکانوں اور دیگر کاروباری مراکز کے بند ہونے تک محدود شہر اور اسکے گرد و نواح میں عوام کا رش اور اجتماعی میل ملاپ پھر سے سر اٹھانے لگیں، حکومتی احکامات پر عمل درآمد صرف تین دن تک برقرار رہا۔
عوام سودا سلف کرنے کے علاوہ بلاوجہ گھروں سے نکلنا شروع ہوگئے شہر کے اندر ٹریفک کی روانی رواں دواں جبکہ ڈبل سواری پر پابندعائد ہونے کے باوجود شہری موٹر سائیکلوں پر ڈبل ہونے کے بجائے ٹرپل سواری کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں شہر کے اندر اور داخلی و خارجی شاہراہوں پر تعینات کی گئی پولیس اور دیگر اہلکار وں کی موجودگی کے باجود شہریوں کی سرعام ڈبل سواری کے
باعث ضلع بھر میں کوروناوائرس کے پھیلنے کا خدشہ بڑھنے لگا جبکہ مند اور دشت سے متصل ایرانی سرحدوں سے غیر قانونی طریقے سے سندھ اور پاکستان کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا ضلع میں داخل ہونے کا سلسلہ تاحال تھم نہ سکا انکے تدارک اور روک تھام کیلئے بی ایریاز اور سٹی ایریاز میں قائم چیک پوسٹوں پر لیویز،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بائی پاس کرکے روزانہ ایران سے درجنوں افراد غیر قانونی طریقے سے ضلع کیچ میں داخل ہورہے ہیں۔
جن کی آمد کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور پولیس اہلکاروں کو بغیر کسی میڈیکل ٹیم کے انکی گرفتاری کیلئے روانہ کردیا جاتا ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران سے آنے والے ایک شخص میں خدانخواستہ کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی تو بآسانی کسی لیویز یا پولیس اہلکار کو متاثر کرسکتا ہے۔