کوئٹہ: صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ و ماحولیات مٹھاخان کاکڑ نے کہا کہ اقتدار عوام کی امانت ہے۔بلاامتیاز عوامی خدمت پر یقین رکھتا ہوں۔میرے دروازے ہر فرد کے لیے کھلے ہیں۔ عوام کے بنیادی اجتماعی مسائل کا حل میرے ترجیحات ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ژوب میں زیر تعمیر مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ زیر تعمیر منصوبوں سے ژوب میں خوشحالی آئے گی۔جس سے عام آدمی کو فائدہ ملے گا صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام منصوبوں کوبروقت مکمل کئے جائیں تاکہ عوام کو جلد سے جلد اس سے استفادہ ہوسکے انھوں نے کہا کہ کوالٹی ومعیار پر سمجھوتہ قبول نہیں ہوگا۔ انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدے مرحلہ وار پورے کررہے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے تیس سالوں میں ضلع ژوب میں ایک بھی ڈیم نہیں بناسکا جس سے ژوب میں واٹر لیول بہت نیچے گیا جو آب نوشی لائیو اسٹاک اور زراعت کے لئے بہت نقصان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری کارکردگی عوام کے سامنے ہے میں نے ژوب کے لئے ایک بڑا بجٹ لایا جومختلف منصوبوں پر کام شروع کیا گیا ہے ان میں مختلف سکولز ڈیمز، روڈز، آب نوشی پروجیکٹس شامل ہیں انہوں نے کہا کہ۔25 کروڑ روپے کی لاگت سے کلی خواجزئی ڈیم تعمیر ہورہا ہے۔ ساتھ ساتھ کلی علی خانزئی، گرزیزئی، درگہ مندیزئی مندوخیل، میں ڈیموں پر بھی کام جاری ہیں۔
ڈیموں کی تکمیل سے علاقہ ترقی و خوشحالی پر گامزن ہوگا۔ زرعی شعبے کی ترقی سے ان کا زریعہ معاش بہتر ہوگا۔ ڈیموں کی تکمیل سے زمینداروں کو مستفید ہونگے۔ان کے علاہ شہر کے مختلف سکولوں پر کام جاری ہیں جس ہے۔
5 کروڑ روپے کی لاگت سے ماڈل سکول پر کام جاری ہے۔ماڈل ہائی اسکول شہر کا بڑا اور مین تعلیمی ادارہ ہے۔ سکول میں 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کی لاگت سے لیب اور ہال کی تعمیر جاری، 96 لاکھ روپے کی لاگت سے سولر سسٹم،ٹیوب ویل اور ٹینکر کی تعمیر، 64 لاکھ روپے کی لاگت سے چار ایڈیشنل کلاس رومز کی تعمیر،99 لاکھ روپے کی لاگت سے پرانے منصوبوں پر پر بھی کام شروع کیا گیا ہے۔اس کے علاہ 6 لاکھ 30 ہزار روپے کی لاگت سے رائزنگ باونڈری وال پر تعمیر کی جائے گی انہوں نے کہاکہ سکولوں کی بہتری کیلئے مزید اقدامات اٹھائینگے۔
علاقے کے مختلف گاں میں نئے پرائمری اسکول پر تعمیراتی کام جاری ہیں۔ دانہ عبداللہ زئی، علی خانزئی، یعقوب زئی، بادینزئی، درگہ مندیزئی، قمردین،رخپوڑ میں لاکھوں روپوں کی لاگت سے نئے پرائمری سکولوں کی تعمیر ہورہے ہیں۔ انشا اللہ ان زیر تعمیر منصوبوں کی تکمیل سے عوام ترقی کے نئے دور میں داخل ہونگے۔ پانچ سال بعد عوام کی عدالت میں حاضر ہوکر پائی پائی کا حساب دونگا۔