|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2020

چمن: پاکستان کا ایک اور بڑااقدام خیرسگالی کے تحت افغانی بھائی کیلئے افغان ٹرانذٹ ٹریڈ کو بحال کیا جائے گاافغان ٹرانذٹ ٹریڈ کے 100ٹرک ہفتے میں تین روز افغانی شہریوں کیلئے بحال کردئے جائیں گے افغان ٹرانذٹ ٹریڈ کے کو پاکستانی ڈرائیورافغانی ڈرائیورزکے حوالے کریں گے اور وہ افغان ڈرائیورز افغانستان میں ٹریڈ کے ٹرکوں کو خالی کرکے اگلے دن حوالہ پاکستان کریں گے۔

اور ان ٹرکوں پر باقاعدہ اسپرے کیاجائے گا بعد میں پاکستان کے دوسرے علاقے جانے دیاجائے گاجبکہ پاک افغان بارڈرچوتھے روز بھی یکطرفہ طور پرصر ف افغانی باشندوں کیلئے پیدل آمدورفت کیلئے کھلا رہا جبکہ پاکستانی حکومت کے مطابق پاک افغان سرحدپر ہزاروں کی تعدا د میں افغانی باشندے اپنے ملک کو چلے گئے جبکہ پاک افغان تجارت بدستور بند رہا چیمبرآف کامرس اور ایف سی حکام کے مطابق پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمیاں یکطرفہ طورپر بروزجمعہ سے بحال ہونگی گزشتہ روز ٹریڈ سینٹر میں بھی اس حوالے سے بات چیت ہوئی۔

جس میں ٹریڈ پرخصوصی بات چیت ہوئی اور انشاء اللہ بہت جلد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت بھی شروع ہوجائے گا جبکہ قرنطینہ سینٹر میں میونسپل کارپوریشن چیف آفیسر حافظ سلیم اچکزئی کی ہدایات پر اسپرے بھی کیاگیا چمن شہرمیں لاک ڈاؤن سے تجارتی مراکزاب بھی بند رہے شہرمیں جزوی لاک ڈان کاسلسلہ جاری ہے پاک افغان سرحد کی بندش سے پاکستانی ڈرائیور بھی افغانستان کے شہر سپین بولدک میں پھنسے ہیں۔

اوراس کے ساتھ ساتھ پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد بھی افغانستان میں پھنسی ہوئی ہیں جوقرنطینہ سینٹر قائم کیاگیاہیں اس میں افغانستان سے واپس آنے والے شہریوں کو چودہ دن گزارنے ہونگے۔ ایم ایس سول ہسپتال چمن ڈاکٹر عبدالمالک اچکزئی کے مطابق آئیسولیشن سینٹر جوکہ نئے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں قائم کیاگیاہیں وہاں پر انتظامات مکمل ہیں۔

اور گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر حاجی وارث خان اچکزئی کی جانب سے ڈاکٹر وں کیلئے حفاظتی کٹس عطیہ کیاگیاہیں اور اس کے ساتھ ساتھ پرانہ اسٹاک بھی تھوڑ ا پڑاہیں جبکہ پورے اسٹاف کیلئے تاحال اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں اور حکومت کی جانب سے تمام متعلقہ اشیاء پہنچانے کا وعدہ کیاگیاہیں اور چمن شہرمیں کروناء وائرس کے کیسسز اتنے عام نہیں ہوئے ہیں جتنے دیگرشہروں میں ہورہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے پہلے ہی حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں۔

پاک افغان سرحد کھولنے کی صورت میں واپس آنے والے پاکستانی باشندوں کو قرنطینہ سینٹرمیں 14روزرکھا جائے گا اوراس کے ساتھ ساتھ گزشتہ روز رکن صوبائی اسمبلی اصغرخان اچکزئی کی جانب سے ماسک اور دستانے بھی تقسیم کئے گئے جسے انتظامیہ کے اہلکاروں میں بھی تقسیم کئے گئے ہیں اورانشاء اللہ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو چاق وچوبند اور الرٹ رکھاگیاہیں۔

اورپورے بلوچستان میں اسوقت صحت کے حوالے سے ایمرجنسی نافذ ہیں اورانشاء اللہ ضلع قلعہ عبداللہ کے صحت کے اہلکار بھی پیچھے نہیں رہیں گے اورہم کروناسے مل کرمقابلہ کریں گے اللہ سے دعاگوں ہے کہ اس وباء سے ہمیں نجات دلائیں۔