|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2020

ماشکیل: بلوچستان اسمبلی میں جمعیت علما اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج دورہ بلوچستان میں مشکل حالات میں بلوچستان کے عوام کو مایوس کر دیا کرونا وائرس سے بلوچستان کے تمام اضلاع میں لاک ڈاون ہے جس سے ہزاروں محنت کش و غریب طبقہ کے چولہے بجھ گئے۔

جنھوں نے آج وزیر اعظم سے ایک امدادی پیکج کی توقع کی تھی مہینہ بھر کے لاک ڈاون سے ایک طرف سے بیروزگاری اور دوسری طرف کرونا وائرس نے لوگوں کو گھروں میں محصور کر دیا وزیر اعظم اپنے دورہ کوئٹہ میں فی خاندان پچیس سے تیس ہزار امدادی رقوم کی فراہمی کا اعلان کرتے مگر نہیں کی اور وزیر اعظم نے کوئٹہ میں صرف گھنٹے گزار کر مشکل حالات میں بلوچستان کے عوام کا مذاق آڑایا۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں کروناوائرس سے نمٹنے کے لیئے ڈاکٹروں کو کوئی سہولت نہیں سرحدی علاقوں میں کروناوائرس سے بچاو کے لیئے صوبائی اور مرکزی حکومت کے تمام دعوے فراڈ ہیں ماشکیل ایران سے بیس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

وہاں کوئی ڈاکٹر اور سہولت نہیں بلوچستان حکومت سرحدی علاقہ ماشکیل میں کوئی قرنطینہ سینٹر کا قیام عمل میں لانے میں ناکام ہو گئی حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ وزیر اعظم دو گھنٹہ کے دورہ کے بجائے بلوچستان نہ آتے تو بہتر تھا کیونکہ بلوچستان ملک کا پسماندہ ترین صوبہ ہے اور کئی دنوں سے لاک ڈوان ہے لیکن وزیر اعظم نے صوبے کے عوام کو مایوس کر دیا۔