بھاگ (نامہ نگار)بھاگ میں کرونا وائرس سے تمام طبقات زندگی کے لوگ ذہنی کوفت میں مبتلا کاروبار زندگی مفلوج ہر طبقہ پریشان تاجر فاقہ کشی جبکہ مزدور طبقہ خود کشی پر مجبور ہے اور حکومتی حلقے نشستند گفتند اور برخاست تک محدود ہیں اور حکومتی امداد اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔
خدشہ ہے کہ کہیں کرونا سے نجات پانے سے پہلے اپنی زندگی سے نہ نجات پا جائیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے حکومت نے لاک ڈاون تو کیا ہے مگر ان سے نمٹنے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے حکومتی حلقے خالی بیانات تک محدود ہیں جبکہ عوامی حلقوں کو کرونا کے ڈر سے مکمل پریشان کیا ہوا ہے جس سے غریب مزدور فاقوں اور خود کشی کرنے پر مجبور ہیں۔
ان خیالات کا اظہار عوامی حلقوں نے بھاگ کے صحافیوں سے اپنے دکھڑے سناتے ہوئے کہا انہوں مزید کہا کہ کرونا وائرس اور حکومتی لاک ڈاون میں مزید سختی کے ساتھ ساتھ توسیع سے عوامی حلقوں میں پریشانی بڑھتی جارہی ہے تاجر اور عام شہری سمیت مزدور دیہاڑی دار طبقہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگیا ہے حکومت عوام کو ریلیف دینے کی باتیں محض اعلانات تک محدود ہیں۔
100 افراد کو راشن دینے سے چند افراد اور چند دن کا گزارہ تو ہوسکتاہے پیٹ کا مداوہ نہیں ہوسکتا عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت لاک ڈاؤن میں ختم کرکے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم کرے تا کہ سفید پوش طبقے کی سفیدی زنگ آلود نہ ہو۔