خضدار: سب تحصیل باغبانہ باجوئی کے رہائشی علی حسن ولد مہران کھنڈوزئی نے کہا ہے کہ تین دن قبل مسلح افراد نے میرے بیٹے کو اسلحہ کے زور پر اغواء کر کے ساتھ لے گئے،مجھے خدشہ ہے کہ یہ قبائلی لوگ میرے بیٹے کو قتل کر دینگے،نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ لیویز تھانہ میں درج کروادی ہے۔
میرے بیٹے کو بازیاب کرنے میں حکومت متعلقہ ادارے تعاون کریں تفصیلات کے مطابق سب تحصیل باغبانہ کے رہائشی علی حسن ولد مہران نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا مسمی جواد احمد اپنی ریوڑ کو چرانے باجوئی کے پہاڑوں کی جانب لے گیا تھا عینی شاہدین کے مطابق وہاں سے انہیں محمد امین ان کے آٹھ سے زاہد ساتھیوں نے اسلحہ کے زور کر اغواء کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔
ملزمان کے خلاف میں نے لیویز تھانہ باغبانہ میں درخواست دی میری درخواست پر مبینہ ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر15-2020 درج کیا گیا مگر تین دن گزر جانے کے باوجود نہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں آ سکی اور نہ ہی میرے بیٹے کو ملزمان کے چنگل سے آزاد کیا جا سکا جب سے میرے بیٹے کو آغواء کیا گیا ہے تب سے میں اور میری اہلخانہ شدید کرب کا شکار ہیں حالات و واقعات سے یوں اس بات کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ نامزد ملزمان میرے بیٹے کو جانی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے اپنے پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو،کمشنر قلات ڈویژن حافظ محمد طاہر،ڈپٹی کمشنر خضدار ڈاکٹر طفیل احمد بلوچ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں غریب بندہ ہوں میرا آپ لوگوں کے سوا کوئی نہیں مجھے انصاف دلا دیں میرے بیٹے کو ملزمان کے قبضے سے آزاد کرواکر نامزد ملزمان کو گرفتار کر وادیں تھا کہ ہم غریب لوگ بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔