|

وقتِ اشاعت :   April 21 – 2020

اوستہ محمد: ضلع جعفرآباد کے عوام کو کورونا وائرس سے اتنا خطرہ نہیں جتنا خطرہ ڈی سی جعفرآباد سے عوام کو ہیں اور راش کی منصفانہ تقسیم کے بجائے عوام کو مزید بھوک سے مارنے کا اندشہ ہیں انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے خواتین اور اقلیتی برادری کو کمیٹی سے نظر انداز کرنا قابل افسوس ہیں صوبائی حکومت نااہل اور ناتجربہ کار ڈی سی جعفرآباد کو تبدیل کیا۔

جائے عوامی حلقوں کا وزیراعلی بلوچستان سے مطالبہ تفصیلات کے مطابق ڈی سی جعفر آباد کی ناقص کارکردگی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے غریب اور مزدور طبقہ آج بھی راشن کے لئے ترس رہے ہیں لیکن ڈپٹی کمشنر جعفرآباد ابھی تک راشن کی تقسیم کا فیصلہ نہیں کرسکا ہیں اور لاک ڈاون کو ایک ماہ ہونے کو ہیں لیکن انتظامیہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہا ہیں اور عوام موجودہ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد سے تنگ آچکے ہیں۔

اور کی نااہلی کی وجہ سے روز مرہ کمانے والے مزدور فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں اور عوام کو آج تک کچھ نہیں ملا ہیں اور کروڑوں کے راشن کی ضلعی انتظامیہ گیت گانے والے صرف عوام کو اندھیرے میں دھکیل رہے ہیں لیکن عوام کو صرف سبز باغ دیکھا کر ان کو مزید پریشان کیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ڈی سی جعفرآباد کی نااہلی کی وجہ سے جعفرآباد کے غریب عوام راشن اور دیگر زندگی کے سہولیات سے محروم ہیں اور عوام راشن کی تقسیم کی انتظار کررہی ہیں اوستہ محمد اور جعفرآباد کے عوامی حلقوں نے وزیر اعلی بلوچستان چیف سیکریڑی بلوچستان اور حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ ڈی سی جعفرآباد کی ناقص کارکردگی کو منظر رکھتے ہوئے ان کو فوری تبدیل کرکے بندر بانٹ کا نوٹس لیا جائے اور کمیٹی میں شامل ممبران کو ہدایت کرکے عوام کو فوری راشن عوام کو دیا جائے۔