|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2014

اہم ترین:

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری

اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوسرے دن کی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔ دیگر اراکین کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین بھی اس اجلاس میں شرکت کی غرض سے پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود ہیں۔ اس بارے میں مزید سترھواں دن:اسلام آباد میں جھڑپیں رک گئیں،کورکمانڈرزکابحران ختم کرنے پرزور اٹھاروں دن: سیاسی بحران کے پیچھے فوج یا آئی ایس آئی نہیں، آئی ایس پی آر
7 منٹ پہلے

کیا پارلیمنٹ کو قبرستان کو بنانا چاہتے ہو؟حاصل بزنجو

سینیٹر حاصل بزنجو نے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا طاہر القادری اپنے کارکنوں کو کفن پہننے اور قبریں کھودنے کا کہتے ہیں، کیا وہ پارلیمنٹ کو قبرستان بنانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قبریں بنانےوالوں کی سیاست کو ہم پارلیمنٹ کےاندردفن کریں گے۔
22 منٹ پہلے

یہ ہمارا جمہوری رویہ ہے کہ مظاہرین کو یہاں آنےدیا، حاصل بزنجو

سینیٹر حاصل بزنجو نے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نےاتنا آرام دہ لانگ مارچ کبھی نہیں دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کہیں لانگ مارچ ناشتہ کر رہا ہے، کہیں لنچ کر رہا ہے اور کہیں ڈنر۔۔۔۔ یہ لانگ مارچ نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا پاکستان بہت بڑی مشکل میں پھنس گیا ہے۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ پولیٹکس پولیٹیکل پارٹیز کےساتھ ہوتی ہے۔ پارلیمنٹ جلانے کے بعد پولیٹیکل پارٹیز اکٹھی ہوتی ہیں، لیکن آج جبکہ پارلیمنٹ کو چیلنج کیا گیا ہے تو تمام پولیٹیکل پارٹیز دائیں بائیں اس کی حفاظت کے لیے کھڑی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کوچیلنج کرنےوالوں کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔ انھوں نے طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بہانہ بنا کر پارلیمنٹ پر چڑھائی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آئین کسی فرد یا قومی اسمبلی کا نہیں ہوتا، آئین ریاست کا ہوتا ہے اور آئین کی مخالفت کامطلب ہے پاکستان کی مخالفت۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ برطانیہ کےآئین کوہاتھ تولگائیں عوام آپ کےٹکڑےکردیں گے، لیکن یہاں کھلے عام دھرنوں اور جلسوں میں کہا جا تا ہے کہ ہم اس ناجائز پارلیمنٹ کو نہیں مانتے۔
26 منٹ پہلے

‘وزیراعظم کا استعفیٰ ایوان کی توہین ہوگی’

اے این پی کے رہنما نے کہا ہے کہ وزیراعظم کسی صورت استعفیٰ نہیں دیں گے اور پارلیمنٹ نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا استعفیٰ پارلیمنٹ کے ایوان کی توہین ہوگی۔
40 منٹ پہلے

‘کے پی حکومت الیکشن نہیں سلیکشن سے بنی ہے’

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے زاہد خان نے کہا ہے کہ کے پی میں تحریکِ انصاف کی حکومت الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن سے بنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں انتخابی نتائج جمہوریت کے لیے تسلیم کیے۔ ان کا کہنا ہے ملک میں اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں اور اسٹیبلیشمنٹ نے اس کو دل سے تسلیم نہیں کیا۔
40 منٹ پہلے

تحریک انصاف کے اراکین کی آمد

پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے۔
ایک گھنٹہ پہلے

وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ میں موجود ہیں

ایک گھنٹہ پہلے

‘امید ہے پارلیمنٹ کے اجلاس کا ثمر سامنے آئے گا’

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوسرے دن اظہارِ خیال کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء زاہد خان نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پارلیمنٹ کے اس اجلاس کا ثمر سامنے آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری قوم دھرنے میں الجھی ہوئی ہے اور میڈیا ان آئی ڈی پیز کو بھول گیا ہے جو آپریشن ضربِ عضب سے متاثر ہوکر نقلِ مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔
ایک گھنٹہ پہلے

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع

اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوسرے دن کی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔
ایک گھنٹہ پہلے

طاہر القادری اور عمران خان کا اکٹھا ہونا دانشمندی ہے، شیخ رشید

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 31سال سے ملک میں شریف خاندان کی بادشاہی ہے اور انھوں نے ہمیں یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امپائرکی انگلی سفید کوٹ میں ہے اور بس آخری5 اوورزکا میچ باقی ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس دھرنے میں مڈل کلاس لوگ شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 16 ماہ ضائع کر دیئے اور آنے والے دنوں میں الطاف حسین اورآصف زرداری اچھافیصلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جب اسکول میں تھا تو نور خان رپورٹ کا حصہ تھا، محمود الرحمان کمیشن اور میمو گیٹ کی رپورٹ آج تک سامنے نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکسپریس ٹرین مسافروں کا انتظار نہیں کرتی۔
ایک گھنٹہ پہلے

‘اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے وزیراعظم کو پارلیمنٹ کا جوابدہ بنایا’

سابق وزیراعظم یوسف رضا کیلانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اٹھارہویں ترمین کو منظور کرکے اس کے ذریعے وزیراعظم کو پارلیمنٹ کا جوابدہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کریک ڈاؤن کے لیے پارلیمنٹ کا کنڈھا استعمال کرنا چاہتی ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے کہ آنے والے دنوں میں الطاف حسین اور آصف علی زرداری اچھا فیصلہ کریں گے۔
ایک گھنٹہ پہلے

‘شاہ محمود قریشی کی آمد پارلیمنٹ کی جیت ہے’

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو پارلیمنٹ میں بھیجنا پارلیمنٹ کی جیت ہے۔
2 گھنٹے پہلے

پارلیمنٹ ہاؤس کی پارکنگ کو مظاہرین سے خالی کروالیا گیا

دوسری جانب پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے اراکین کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کی پارکنگ کو مظاہرین سے خالی کروالیا گیا ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پارکنگ ایریا کو کلیئر کروالیا ہے۔
2 گھنٹے پہلے

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج بھی جاری رہے گا

پارلیمنٹ کا مشترکہ آج دوسرے دن بھی جاری رہے گا جس میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمد قریشی کے علاوہ دیگر اراکین بھی شرکت کریں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز اجلاس کا کے پہلے دن تمام سیاسی جماعتوں نے جمہوریت کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
4 گھنٹے پہلے

فوج کو اب عملی اقدامات کرنے چاہئیں، الطاف حسین

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ہے مذاکرات کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے اور پاک فوج کو چاہیے کہ وہ اب عملی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے صدر ممنون حسین سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسمبلیاں تحلیل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کے سامنے دنیا میں بھی مظاہرے ہوتے ہیں اور یہ عوام کا جمہوری حق ہے۔ اس موقع پر الطاف حسین نے مذاکرات میں جرگہ سسٹم پر شدید تنقید بھی کی۔
5 گھنٹے پہلے

عمران خان نامعلوم مقام پر روانہ

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنے کنٹینر سے نکل کر کسی نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے پی ٹی آئی چیف کنٹینر کے باہر موجود ایک گاڑی میں بیٹھ کر کسی نامعلوم مقام پر روانہ ہوئے ہیں۔ تاہم ذرائع کا یہ بھ کہنا ہےکہ امکان ہے کہ عمران خان اپنی رہائش گاہ بنی گالہ کی جانب گئے ہوں۔
10 گھنٹے پہلے

تحریک انصاف اور اپوزیشن جرگہ کے درمیان مذاکرات ختم، بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق

پاکستان تحریک انصاف اور اپوزیشن جرگہ کے درمیان مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا گیا ہے اور اس کا دوسرا دور آج سہ پہر چار بجے ہوگا۔ جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جرگے اور تحریک انصاف کی ٹیم کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماءشاہ محمود قریشی نے کہا کہ بات چیت خوشگوار ماحول میں ہوئی، اب مذاکرات سہ پہر چار بجے رحمان ملک کی رہائشگاہ پر دوبارہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت وہیں سے دوبارہ شروع ہوگی جہاں آج شب ختم ہوئی ہے، سیاسی جرگے کے رہنماﺅں نے ہمارا نقطہ نظر بہت غور سے سنا ہے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سفر جہاں سے رکا تھا وہیں سے دوبارہ شروع ہوا ہے، مذاکرات میں شامل لوگ بہت تجربہ کار ہیں، جب تک حل نہیں نکلے گا مذاکرات جاری رہیں گے۔ پیپلزپارٹی کے رہنماءرحمان ملک نے کہا کہ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے وزیراعظم نواز شریف تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے گرفتار کیے جانے والے تمام کارکنوں کو رہا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کا کوئی نہ کوئی حل نکالیں، حکومت آگاہ رہے کہ تحریک انصاف کے مذاکرات پر رضامندی اس کی کمزوری نہیں۔
11 گھنٹے پہلے

نواز شریف نے خوف کے زیراثر فیصلے کرنا شروع کردیئے ہیں، عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میچ پہلے ذہن میں ہارا جاتا ہے اور پھر میدان میں ہارا جاتا ہے، نواز شریف نے خوف کے زیراثر فیصلے کرنا شروع کردیئے ہیں۔ اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے اسمبلی میں جھوٹ بولا، کون سا لیڈر پرامن جلسے پر فائرنگ کراتا ہے جس سے چودہ افراد شہید اور 45 زخمی ہوگئے۔ عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف بغاوت اور دہشتگردی کا پرچہ کٹوایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تحریک انصاف کے تمام منتخب اراکین کو اسلام آباد میں دیکھنا چاہتے ہیں اور انہیں گرفتاری یا کسی اور چیز کے ڈر کو ذہن سے نکال کر ہرصورت میں یہاں پہنچنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو کرسی جاتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے اس لیے وہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ ملک تباہ ہوجائے مگر کرسی نہ جائے۔
13 گھنٹے پہلے

فریقین ڈیڈلاک کو ختم کریں، سراج الحق

جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم چاہیں گے دونوں فریقین جوش کے ساتھ ہوش میں بھی ڈیڈلاک ختم کریں۔ طاہر القادری سے ملاقات کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کی طرف سے نہیں، عوام کی طرف سے مذاکرات کیلئے آئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس وقت بہت بڑی آزمائش سے دوچار ہیں اس لیے آج عمران خان اور طاہر القادری کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم نے حکومت کو کنٹینر ہٹانے اور عوام کو احتجاج کا حق دینے پر مجبور کیا جبکہ ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔
13 گھنٹے پہلے

قوم جلد خوشخبری سنے گی، رحمان ملک

سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ ان کی ملاقات مثبت رہی، جلد خوشخبری ملے گی۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کے ہمراہ طاہر القادری سے ان کے کنٹینر میں ملاقات کے بعد ان کا کہنا تھا کہ جہاں سے ڈیڈلاک ٹوٹا تھا، بات چیت کا دور وہیں سے شروع ہوگا جبکہ ان کی خواہش ہے کہ معاملہ جلد حل ہوجائے۔ رحمان ملک نے کہ وہ طاہرالقادری کے پاس دوستی اور محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔
13 گھنٹے پہلے

جیل جانے سے نہیں ڈرتا، عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ مظاہرین کو روکنے کے لیے کراچی سے نئے آئی جی کو بلوایا گیا ہے۔ انہوں نے نئے آئی جی کو مظاہرین پر طاقت کا استعمال کرنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مظاہرین کو کچھ ہوا تو وہ نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں جیل جانےسےنہیں ڈرتا، پہلےہی جیل میں ہوں مجھے فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آدھی آبادی 25 سال سے کم ہے، نوجوان نئے پاکستان کا فیصلہ کر بیٹھے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف صرف جسمانی قوت پر لڑرہے ہیں، اخلاقی قوت ان کے پاس نہیں ہے۔
15 گھنٹے پہلے

پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں، عمران خان

15 گھنٹے پہلے

خیبر پختونخوا میں انتخابات کروانے کے لیے تیار ہوں، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ وہ صوبہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کروانے کے لیے تیار ہیں کیوں کہ انہیں پتہ ہے کہ وہ وہاں سے جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو پتہ ہے کہ وہ ہاریں گے، اسی وجہ سے وہ الیکشن کروانے کے لیے رضامنڈ نہیں ہورہے۔
16 گھنٹے پہلے

شاہ محمود کل اسمبلی جاکر الزامات کا جواب دینگے، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ سن 2000 میں مشرف نے شریف فیملی کے خلاف ایک کیس نکالا لیکن بعد میں ملک سے باہر جانے پر مک مکا کرلیا۔ کیس کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ منی لونڈرنگ کرکے پیسہ انگلینڈ بھجوایا گیا جبکہ اسحاق داڑ نے ایفی ڈیوڈ میں فرضی اکاؤنٹس کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اکاؤنٹس میں تین ارب روپے منتقل کیے گئے جس پر نواز شریف کا احتساب ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کل شاہ محمود قریشی قومی اسمبلی جاکر تمام الزامات کا جواب دیں گے۔
16 گھنٹے پہلے

جاوید ہاشمی کی باتوں پر تکلیف ہوئی، عمران خان

انہوں نے کہا کہ میں نے شاہ محمود قریشی سے کہاکہ پوری ٹیم پارلیمنٹ لے جاؤ اور جواب دو۔عمران خان نے کہا کہ انہیں پی ٹی آئی رہنما جاوید ہاشمی کی باتوں پر تکلیف ہوئی، ان سے زیادہ کسی سیاست دان کی عزت نہیں کرتا۔ عمران خان نے کہا کہ میں کسی کے اشاروں پر نہیں چلتا جبکہ مشرف کی حمایت اس لیے کی کہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ کرپشن ختم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ہر دور میں وزارتوں کی آفر ہوئی شوق ہوتا توقبول کرلیتا۔
16 گھنٹے پہلے

ضیا اور مشرف کے زمانے میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ جس طرح دھرنے کے مظاہرین پر تشدد کیا گیا اس طرح تو فوجی آمروں پرویز مشرف اور ضیاء الحق کے زمانے میں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا تشدد اسرائیل کرتا ہے لیکن وہ بھی اپنے ملک کے شہریوں کے خلاف ایسا نہیں کرتا۔ ان کے مطابق کسی جمہوریت میں پر امن مظاہرین پر ایسا تشدد نہیں کیا جاتا۔
16 گھنٹے پہلے

صرف 15 فیصد نتائج کے اعلان کے بعد ہی جیت کا اعلان کردیا گیا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے انتخابات کے صرف 15 فیصد نتائج کے اعلان کے بعد ہی اپنی جیت کا اعلان کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میچ ختم ہونے سے پہلے اگر کسی کو نتیجہ پتہ چل جائے تو اسے میچ فکسنگ کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب ہماری تحقیقات کے مطابق آپ خود دھاندلی میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف خود دھاندلی میں ملوث ہیں تو ان کے ہوتے شفاف تحقیقات کیسے ہوگی۔
16 گھنٹے پہلے

جعلی بیلٹ پیپرز کے باعث ن لیگ کے ووٹ 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ ہوگئے، عمران خان

عمران خان نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے عام انتخابات کے دوران عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا تاہم اس کی تحقیقات نہیں کروائیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی بیلٹ پیپرز کے باعث ن لیگ کے ووٹ 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری نہ کرواکر ن لیگ نے خود کو فراڈ ثابت کردیا۔
16 گھنٹے پہلے

تمام جماعتوں نےکہا الیکشن میں دھاندلی ہوئی، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ صاف و شفاف الیکشن بنیادی چیز ہے، اسی پر پارلیمنٹ بنتی ہے۔ منگل کو دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اسمبلی سے پوچھتا ہوں، آپ کیسے بیٹھ گئے جب اتنے ووٹوں کی شناخت نہیں ہوسکتی۔ ان کے مطابق تمام جماعتوں نےکہاکہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے جبکہ چوہدری نثار نے اسمبلی میں کہا کہ 60 سے 70 ہزار ووٹوں کی شناخت نہیں ہوسکتی۔ عمران خان نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت قریب سے جمہوریت کو کام کرتے دیکھا ہے جس کا مطلب ہوتا ہے کہ عوام اپنا نمائندہ منتخب کرے۔
18 گھنٹے پہلے

جاوید ہاشمی کو وزارت عظمیٰ کی پیشکش کبھی نہیں کی،طاہر القادری

پاکستان عوام تحریک کے سربراہ نے جاوید ہاشمی کو وزیر اعظم بنانے کی پیشکش کے حوالے سے کہی گئی بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہاشمی صاحب اور میری آج تک اس موضوع پر بات نہیں ہوئی۔ میں کون ہوتا ہوں کسی کو وزیر اعظم بنانے والا’۔‘ جاوید ہاشمی نے منگل کو اسمبلی کے فلور پر تقریر میں کہا تھا کہ طاہر القادری نے انہیں وزیر اعظم بننے کی پیشکش کی تھی تاہم انہوں نے اس پر معذرت کر لی تھی۔ قادری نے اپنے خطاب کے اختتام کرتے ہوئے ماڈل ٹاؤن واقعے کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہونے پر شرکا کو مبارکباد پیش کی۔
18 گھنٹے پہلے

شریف برادارن کے استعفوں کے بغیر واپس نہیں جائیں گے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ وہ شریف برادارن کے استعفوں کے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا صرف چار حلقوں میں تحقیقات کا مطالبہ تھا لیکن کسی نے ان کی نہیں سنی، اب انسانوں کا سمندر دیکھ کر جوڈیشل کمیشن بنانے تیار ہیں۔
18 گھنٹے پہلے

بڑی جماعتوں نے ہاتھ تھامے ہیں تو ہم نے بھی تھامے ہوئے ہیں، قادری

طاہر القادری نے مزید کہا کہ تمام بڑی جماعتوں نے ہاتھ تھامے ہوئے ہیں اور پھر عمران خان کا ہاتھ تھامتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھی ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ آپ نے ہاتھ ہزار خاندانوں کو پالنے کے لیے تھامے ہوئے ہیں اور ہم نے 18 کروڑ عوام کو حقوق دلانے کے لیے ہاتھ تھامے ہیں، آپ نے ہاتھ ناانصافی کے لیے تھامے تو ہم نے انصاف کی فراہمی کے لیے ہاتھ تھامے۔
18 گھنٹے پہلے

وزیراعظم غیر ملکی دوروں پر پیسہ بنانے جاتے ہیں، طاہر القادری

طاہر القادری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ اور ملک کے چھوٹے علاقوں میں جانا پسند نہیں کرتے کیوں کہ وہاں سے پیسہ نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف صرف غیر ملکی دوروں پر رہنا چاہتے ہیں جہاں سے ان کو پیسہ ملتا ہے اور کمیشن بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ گراس روٹ لیول تک اقتدار نہیں پہنچانا چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا نظام چاہتے ہیں ہر شخص کو اس کے گھر پر ہی انصاف ملے جبکہ موجودہ حکمران لوٹ مار کو جمہوریت کا نام دیتے ہیں۔
18 گھنٹے پہلے

ہمارے ہاں گلو بٹ نہیں بلکہ ‘ڈی جے’ بٹ ہوتے ہیں، طاہر القادری

انہوں نے ڈی جے کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈی کا مطلب ڈیسنٹ اور جے کا مطلب جسٹ ہے جو بالعموم ڈیسنٹ جسٹس ہے۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے ہاں گکو بٹ یا بلو بٹ نہیں ہوتے بلکہ ہمارے ہاں ‘ڈی جے’ بٹ ہوتے ہیں۔
18 گھنٹے پہلے

پی ٹی وی پر حملہ ہم نے نہیں کیا، طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک انصاف کے سربراہ طاہر القادری پی ٹی وی پر حملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں علم نہیں اس میں کون لوگ ملوث تھے۔ انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ شاید اس میں ن لیگ کے کارکن ملوث ہوسکتے ہیں جبکہ واقعہ ہوجانے کے بڑی دیر بعد انہیں اس بارے میں میڈیا کے ذریعے خبر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد ان کے مقامی کارکنان جائے وقوع پر پہنچے اور لوگوں کو باہر نکالنے میں مدد فراہم کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پی ٹی وی میں موجود تھے ان میں سے کسی کو بھی انہوں نے کبھی نہیں دیکھا۔
18 گھنٹے پہلے

شہباز شریف قول کے مطابق مستعفی کیوں نہیں ہوئے؟ قادری کا سوال

طاہر القادری نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے پر اگر مجھے ذمے دار ٹھہرایا گیا تو استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن کے جج نے شہباز شریفکو ذمے ٹھہرایا اور حکومت پنجاب کو قتل کا ذمے دار ٹھہرایا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے سوال کیا کہ وہ اپنے قول کے مطابق مستعفی کیوں نہیں ہوئے، کیا یہ جمہوریت ہے؟۔
18 گھنٹے پہلے

ہماری جنگ آئین کے ابتدائی 40 آرٹیکلز کے نفاذ کیلئے ہے، قادری

طاہر القادری نے کہا کہ آئین میں ایک سے40 تک کے آرٹیکل عوام کو حقوق دیتے ہیں، منتخب حکومتوں نے آئین کے ابتدائی 40 آرٹیکل نافذ نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ آئین کے ان آرٹیکلز کے لیے ہیں جو 40 سال سے معطل پڑے ہیں اور جو عوام کو بنیادی حق دیتے ہیں۔
18 گھنٹے پہلے

آئین کا ایک بھی آرٹیکل آج تک نافذ نہیں کیا گیا، طاہر القادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ آئین شہریوں کو تمام طرح کے حقوق فراہم کرتا ہے تاہم آج تک ایک بھی آرٹیکل نافذ نہیں کیا گیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 41 سال میں پلٹ پلٹ کر یہی حکمران آتے رہےہیں جبکہ ہماری دلچسپی غریب عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا آئین صرف کاروبار بڑھانے کے لیے ہے جبکہ دنیا بھر میں آدھے سے زیادہ آئین غربت مٹانے اور حقوق کی بات کرتا ہے۔
18 گھنٹے پہلے

عمران اور قادری ایک ہی کنٹینر پر

طاہرالقادری کے دھرنے کا ساؤنڈ سسٹم خراب ہو گیا ہے جس کے بعد وہ عمران خان کے کنٹینر پر پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اپنے کارکنوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ دونوں رہنما ایک ہی کنٹینر پر موجود ہیں۔
18 گھنٹے پہلے

آئین کی بات کرنے والے خود اس پر عمل نہیں کرتے، قادری

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم آئین اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں، کیا کبھی ہم نے آئین اور جمہوریت کے خلاف بات کی؟، وہ جس آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں اس پر وہ خود عمل نہیں کرتے۔ طاہر القادری نے کہا کہ وہ نیشنل اسمبلی جو آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیر کر وجود میں آئی اس میں آج مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آئین تمام اکائیوں کو سیاسی، سماجی اور معاشی مساوات کا حق دیتا ہے۔
19 گھنٹے پہلے

سابق صدر زرداری کا امیر جماعت اسلامی سے ٹیلیفونک رابطہ

سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے مسائل کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا۔
19 گھنٹے پہلے

تحریک انصاف کے آج اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آج پارٹی کی کور کمیٹی نے دو فیصلے کیے ہیں۔ عمران خان نے منگل کی شام اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شام جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق مذاکرات کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا جرگہ لے کر آ رہے ہیں۔ انہوں نے ہم جمہوری پارٹی ہیں اور مذاکرات کے لیے ہمیشہ دروازے کھلے ہیں۔
19 گھنٹے پہلے

شاہ محمود قریشی کل پارلیمنٹ جا کر الزامات کا جواب دیں گے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کل پارلیمنٹ میں جا کر آج اراکین کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں آخری شرکت ہو گی جس میں شاہ محمود قریشی آج لگائے گئے تمام الزامات کا ایک ایک کرکے جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی یہ جدوجہد پاکستان کیلئے فیصلہ کن معرکہ ہے۔
19 گھنٹے پہلے

عمران نے ابھی مذاکرات کے تمام دروازے بند نہیں کیے، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ(اے ایم ایل) کے صدر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمھجتے کہ پاکستانی تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ابھی حکومت سے مذاکرات کے تمام دروازے بند کر دیے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں کہ آیا وہ پارلیمنٹ کی حمایت کریں گے؟، تو انہوں نے کہا کہ اس کا جواب احتجاج کرنے والوں سے مانگا جائے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس ناصر الملک پر سنگین الزامات عائد کیے جس کے باعث اعلیٰ عدلیہ کے جج کو وضاحت دینی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک نہیں دیکھا کہ سپریم کورٹ کے جج نے ٹی وی پر آ کر وضاحت کی ہو۔
21 گھنٹے پہلے

عارف علوی نے جاوید ہاشمی کے الزامات کی تردید کردی

21 گھنٹے پہلے

نواز شریف، جاوید ہاشمی سے بغل گیر

21 گھنٹے پہلے

عمران خان کو مشورہ نہیں دیا، شیخ رشید

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وہ حلفیہ طور پر کہنے کو تیار ہیں کہ انہوں نے عمران خان کو کوئی مشورہ نہیں دیا۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے اور آگے بڑھنے کا فیصلہ عمران خان کا اپنا اور ان کی جماعت کا تھا۔ انہوں نےکہاکہ وہ آج شام ساڑھے پانچ بجے پریس کانفرنس میں اپنا مؤقف واضح کریں گے۔
21 گھنٹے پہلے

قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ تک ملتوی

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے جاوید ہاشمی کی تقریر کے بعد اسمبلی کا اجلاس کل(بدھ) تک کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
21 گھنٹے پہلے

وزیر اعظم 14 ماہ تک سینیٹ کیوں نہیں آئے؟، ہاشمی

جاوید ہاشمی نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ وہ 14 ماہ تک سینیٹ کیوں نہیں گئے؟، اگر قومی اسمبلی کو نظرانداز کیا جائے گا تو حکومت کو گرانے کی آوازیں آئیں گی۔
21 گھنٹے پہلے

جاوید ہاشمی کا قومی اسمبلی سے استعفیٰ کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
22 گھنٹے پہلے

پارلیمنٹ کو بامقصد پارلیمنٹ بنائیں، بے مقصد نہیں، ہاشمی

جاوید ہاشمی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ بڑا ظلم تھا، اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا، 14 لاشیں گریں اور 80 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے لیکن وزیر اعلیٰ کا گھر ساتھ ہونے کے باوجود واقعے کا نوٹس نہیں لیا گیا، کیوں نہیں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پارلیمنٹ کو بامقصد پارلیمنٹ بنائیں، اس میں بے مقصدیت نہ بھریں۔
22 گھنٹے پہلے

پاکستان کی تاریخ قابلِ فخر نہیں، جاوید ہاشمی

ن کا کہنا تھا کہ ماضی سے آئین کو بار بار بنایا گیا اور توڑا گیا۔پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے ہے کہ ہماری تاریخ قابلِ فخر نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ آج ایوان میں گواہی دینے کے لیے آئے ہیں کہ وہ کسی صورت پارلیمنٹ اور جمہوریت کے خلاف کوئی اقدام نہیں کریں گے۔
22 گھنٹے پہلے

صوفی محمد کی طرح احتجاجی رہنماؤں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے، فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ حکومت کے باغی ہیں، اگر حکومت صوفی محمد کے خلاف مقدمہ درج کر سکتی ہے تو مظاہرین کے رہنماؤں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔
22 گھنٹے پہلے

مستعفی ہونے والوں کے استعفی منظور کیے جائیں، فضل الرحمان

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا گھراؤ کرکے کیا پیغام دیا جارہا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن اراکین نے اپنے استعفے جمع کروائے ہیں ان کے استعفوں کو منظور کیا جائے۔
22 گھنٹے پہلے

کیا ہماری پارلیمنٹ ہندوستان سے کم تر ہے؟، فضل الرحمان

انہوں نے اسلام آباد کے موجودہ حالات کی منظر کشی کرتے ہوئے کہا کہ کوئی وزیر اور بیوروکریٹ اپنے دفتر میں داخل نہیں ہو سکتا ۔۔۔۔ پارلیمنٹیرین پارلیمنٹ لاجز میں نہیں جا سکتے۔مولانا فضل الرحمان نے 2001 میں ہندوستانی پارلیمنٹ پر حملے سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ جب انڈین پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا تو اسے جمہوریت پر حملے سے تعبیر کیا گیا۔ آج پاکستان کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا جا رہا ہے، کیا ہماری پارلیمنٹ کسی طور ہندوستانی پارلیمنٹ سے کم تر ہے؟۔
22 گھنٹے پہلے

’30 دن کے استعفے کا کیا مطلب ہے’

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صرف چار حلقوں کے نام پر پورا نظام لپیٹنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا جاتا ہے کہ وہ تیس روز کے لیے مستعفی ہوجائییں، لیکن اس کا مطلب کیا ہے۔؟ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے خلاف سازش کو پکڑلیا ہے اور اب اس کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم کہیں نہیں جائیں گے اور نہ ہم جمہوریت کو کچھ ہونے دیں گے۔ انہوں ن کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ پارلیمنٹ ایک اہم کردار ادا کررہی ہے۔
23 گھنٹے پہلے

‘نازک وقت میں تمام منتخب نمائندے ذمہ داری پوری کریں’

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارلیمانی رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نازک وقت میں تمام منتخب نمائندؤں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی طرح اس بار بھی جمہوریت کی بساط لیپٹنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ جمہوریت پر شب خون مارا گیا ہے۔
23 گھنٹے پہلے

جاوید ہاشمی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے

تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے، اس موقع پر جاوید ہاشمی کا ایوان میں ڈیسک بجا کر پرتپاک استقبال کیا گیا۔
23 گھنٹے پہلے

جمہوری اداروں پر لشکر کشی کی مذمت کرتےہیں،خالد مقبول صدیقی

ان کا کہا تھا کہ موجودہ حالات صبر وبرداشت اور قربانی کے متقاضی ہیں اور ہم اپنے حصے کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) سے تعلق رکھنے والے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان اپنی منزل پر جمہوریت کے راستے سے پہنچ سکتا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن اگرسازش ہےتوبےنقاب کریں اور اگرغلطی ہےتوتسلیم کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مظاہرین کےلیے ربڑ کی گولیاں استعمال کی گئیں، جبکہ جن کی میں نمائندگی کرتاہوں ان کے لیے ربڑ کی نہیں فولادی گولیاں ہیں۔ خالد مقبول صدیقی نے سوال کیا کہ اگر سول نافرمانی کااعلان میں کرتا توکیا مجھ پرآرٹیکل 6 نہیں لگتا؟ انھوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کاش عمران خان کراچی کےبجائےکشمیر کوآزادکرانےکی بات کرتے۔
23 گھنٹے پہلے

’کون سی ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ ہے یہ’

اعتزاز احسن نے عمران خان اور طاہر القادری کے احتجاجی مظاہروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کی مثال دیتے ہیں، یہ بتائیں کہ کون سیارے پر وہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ ہے جہاں دو تین ہزار مسلح افراد کو وزیر اعظم ہاؤس کے دروازے تک آنے کی اجازت ہو گی۔ ‘دنیا میں کون سا ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ ہے جہاں مسلح افراد دروازے تک آ جائیں اور اس کے لیڈر نے یہ کہا ہو کہ میں اس کے گھر میں گھس کر ڈیوڈ کی گردن پکڑ کر مروڑ دوں گا، کون سے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ ہے یہ؟’۔
23 گھنٹے پہلے

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے،محمود اچکزئی

ان کا کہنا تھا کہ ہم مجبوراً حکومت کے ساتھ نہیں ہیں، بلکہ ہم جمہوریت کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیے آواز اٹھانا جائز ہے، لیکن 12 مئی 2007ء کے واقعہ کی ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی۔
23 گھنٹے پہلے

‘پارلیمانی جماعتوں کے لیے امتحان کا وقت ہے’

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ موجودہ صورتحال میں پارلیمانی جماعتوں کے لیے ایک امتحان کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں کسی بھی ادارے کی تضحیک نہیں کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے سب سے بڑی آزادی ہمارا اتحاد ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جمہوریت اور قانون کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو رکیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے ہم پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی 36 جماعتوں نے آئین و قانون پر اتفاق کیا اور کسی کو بھی اس کے خلاف اقدام کرنے نہیں دے سکتے ہیں۔
23 گھنٹے پہلے

عمران اور قادری فوج کو ملوث کر رہے ہیں، سینیٹر اعتزاز

اعتزاز نے کہا کہ اگر وزیر اعظم استعفیٰ دے دیتے ہیں تو ڈاکٹر مالک اور قائم علی شاہ سے استعفیٰ کیسے لیں گے، خود اپنے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے تو استعفیٰ لے نہیں سکے اور انہوں نے آئین کا سہارا لے لیا۔ ‘قادری اور عمران کہتے رہیں کہ ہمیں انتظار ہے کہ یس اور نو کا، وہ کیونکہ یس اور نو نہیں آیا اس لیے ہم اپنے احتجاج کو موخر کرتے ہیں، احتجاج 24 گھنٹوں کے لیے موخر کرتے ہیں تاکہ یس اور نو آ جائے، یہ فوج کو ملوث کر رہے ہیں’۔
23 گھنٹے پہلے

انقلاب میں شفافیت ہوتی ہے، اعتزاز

اعتزاز احسن نے نماز کے وقفے کے بعد اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ انقلاب میں شفافیت ہوتی ہے اور یہ مخلصانہ ہوتا ہے، ٹرانسپورٹ اور ٹرین رک جاتی ہے، طیارے گراؤنڈ ہو جاتے ہیں اور جامعات کی فضا میں تبدیلی صاف دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کس طرح کا انقلاب ہے؟، یہ کس طرح کی آزادی ہے؟۔ ’ان کا کہنا تھا کہ اگر مظاہرین کو یہ کرنے دیا جائے ۔۔۔۔ تو اگر کوئی بڑے مجمع لے آیا تو حکومت کیا کرے گی۔ اگر کوئی کہے قومی اسمبلی اہل تشیع کو غیر مسلم قرار دے تو کیا کریں گے؟ اور اگر کوئی گروہ مطالبہ کرے کہ وزیر ستان سے فوج کو واپس بلا لیا جائے تو؟‘۔ انہوں نے اسے پارلیمنٹ پر حملے سے تعبیر کیا۔
24 گھنٹے پہلے

وزیر اعظم سوچیں پہلے دو بار ان کی حکومت کیوں گئی، اعتزاز

اعتزاز احسن نے منگل کو پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سوچیں کہ پہلے دو بار ان کی حکومت کیوں گئی، اس وقت ان کے دائیں بائیں کون لوگ تھے اور اب تیسری بار وہ کون لوگ ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ن لیگ کی کابینہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کے وزرا کا لہجہ بہت تلخ ہے خصوصاً پنجاب کے وزرا کا لہجہ بہت تلخ ہوتا ہے، حکومت کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ انہوں نے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ وزیر اعظم کا استعفیٰ نہ دینے کا اعلان سابقہ روایت سے مختلف ہو گا۔ اعتزاز احسن نے وزیراعظم کے استعفے نہ دینے کے بیان کے حوالے سے کہا کہ ‘17 اپریل 1993 کو آپ نے کہا تھا کہ کوئی مجھ سے استعفیٰ نہیں لے سکتا اور 18 اپریل 1993 کو آپ نے استعفیٰ دے دیا’۔
24 گھنٹے پہلے

عمران اور قادری نے وزیر اعظم کو پارلیمنٹ کی یاد دلا دی، اعتزاز

پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ کسی ابہام اور شک و شبے کے بغیر ہم اپوزیشن جماعتیں جمہوریت اور آئین کے ساتھ غیر مشروط انداز میں کھڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری اور عمران خان نے نواز شریف کو پارلیمنٹ کی یاد دلا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شک ہے کہ اگر یہ حکومت موجودہ حالات سے نکل بھی گئی تو ان کے وزرا کے تکبر اور رعونت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس وزیر داخلہ کی بات نہیں مانتی تو اس کی ذمے دار خود حکومت ہے کیونکہ ماڈل ٹاؤن سانحے میں آپ نے پولیس افسران کو ذمے دار ٹھہرایا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ میڈیا کے ساتھ زیادتی ہوئی، جس طرح میڈیا کے نمائندوں کی پٹائی کی گئی اس سے ہم سب کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں شدید دھاندلی ہوئی۔

‘دھرنے کے شرکاء کے پاس ہتھیار ہیں’

چوہدری نثار نے الزام عائد کیا کہ دھرنے کے شرکاء کے پاس ہتھیار موجود ہیں اور انہوں نے پی ٹی وی کے آٹھ کیمرے توڑ دیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس کچھ ایسی اطلاعات تھیں کہ عمران خان اور طاہرا لقادری کچھ اہم سرکاری اداروں پر حملہ کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم کا خطاب اب سے کچھ دیر بعد

وزیراعظم نواز شریف اب سے کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کریں گے۔ اس وقت وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان ایوان میں تقریر کررہے ہیں۔

پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے، چوہدری نثار

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے آغاز میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ موجودہ منظر نامے میں ملک اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں موجود دھرنے کے شرکاء ہر غیر آئینی اقدام اٹھاہ رہے ہیں۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ یہ دھرنا احتجاج نہیں ہے، بلکہ پاکستان کے خلاف بغاوت ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں طاہر القادری کے خطاب کو پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نےکہا تھا کہ جو واپس آئے گا اسےبھی شہید کردیا جائے۔ انہوں نے طاہر القادری کے بیان کو پڑھتے ہوئے مزید کہا کہ ‘لوگ تمام وقت پارلیمنٹ کے باہر جمع رہیں، نہ کوئی اندر جا سکے، نہ کوئی باہر آ سکے، جو نکلے ان کی لاشوں پر سے جائے’۔ چوہدری نثار نے کہا کہ انقلاب کا نعرہ لگانے والوں نے گزشتہ روز ایک راستے ادارے پر حملہ کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مظاہرین نے پی ٹی وی کی عمارت میں گھس کر خواتین کے ساتھ بدتمزی کی۔

بحران کو حل کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا

اسلام آباد: موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لیے پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس شروع ہوچکا ہے جس میں اسلام آباد دھرنے کے بعد کی صورتحال اور پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے مطالبات پر تبادلۂ خیال کیا جارہا ہے۔ اس ایک نکاتی ایجنڈے کے اجلاس میں گزشتہ 18 روز سے اسلام آباد کے ریڈ زون میں عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے دھرنوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیاسی تعطل پر غور کیا جائے گا۔ ایجنڈے کے مطابق وفاقی وزیر زاہد حامد ایوان میں ایک تحریک پیش کریں گے۔ یہ اجلاس ایک ہفتے تک جاری رہے گا جس کے دوران جمہوریت کی بالادستی کی قراردار منظور کی جائےگی۔ موجودہ سیاسی منظر نامے میں اس اجلاس کو خاصی اہمیت دی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس صدر ممنون حسین نے آئین کے آرٹیکل 54 (1) کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے طلب کیا ہے۔ یہ اجلاس ان حالات میں ہورہا ہے، جبکہ اٹھارہ روز سے جاری ڈی چوک پر بیٹھے مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے درمیان ہفتے کی شب جھڑپوں کے آغاز کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوچکی ہے۔ دوسری طرف پی ٹی آئی اور عوامی تحریک اب بھی اپنے مطالبات پر قائم ہیں، جبکہ ریڈ زون میں جمع ان کے کارکنان بھی پُرعزم ہیں کہ وہ مطالبات منوائے بغیر کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ لیکن وزیراعظم نواز شریف واضح طور پر یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی صورت بھی اپنے عہدے سے مستعفی نہیں ہوں گے۔ اس قبل پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے حکومت کے ساتھ متعدد بار مذاکرات ہوئے، تاہم وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر فریقین میں کوئی اتفاق نہیں ہوسکا۔ سیاسی حالات کو درست سمت لے جانے اور جمہوری نظام کو بچانے کے لیے پارلیمنٹ میں موجود حزبِ اختلاف کی جماعتیں بھی کوششوں میں مصروف ہیں کہ بحران کے حل کے لیے کوئی درمیانی راستہ تلاش کیا جائے۔

‘سیاسی اختلافات بلائے طاق رکھ کر پارلیمنٹ متحد ہوچکی ہے’

وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ موجودہ مشکل صورتحال میں بھی پارلیمانی جماعتیں متفق ہیں اور کوئی طاقت جموریت کا خاتمہ نہیں کرسکتا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ملک میں ‘جنگل کا قانون’ کے نافذ کی ہر مکمن مزاحمت کرے گا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر حکومتی مؤقف کو دوہرایا کہ وزیراعظم نواز شریف کسی صورت مستعفیٰ نہیں ہوں گے۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں ہم آئین و قانون کی بالادستی کی بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب! آپ فاسٹ باؤلر ہیں، سیاست دان نہیں ہیں۔

سپریم کورٹ : پندرہ پارلیمانی جماعتوں کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے پندرہ پارلیمانی جماعتوں کو نوٹس جاری جا ری کر دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے منگل کو ممکنہ ماورائے آئین اقدام کےخلاف درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک سمیت پندرہ پارلیمانی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں، تاہم کچھ جماعتوں کے نام اس فہرست میں شامل نہیں کیے گئے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایک نکاتی ایجنڈا جاری

وفاقی وزیر زاہد حامد ایوان میں قرارداد پیش کریں گے۔ قرارداد میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پربحث کی جائے گی۔

چیف جسٹس کی عمران خان سے ملاقات کی تردید

سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدامات سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ناصر الملک نے عمران خان سے کسی بھی قسم کے رابطے کی تردید کی ہے۔ خیال رہے چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ اس مقدمے کی سماعت کررہا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا جب وہ قائم مقام الیکشن کمشنرتھے توعمران خان نے تین ساتھیوں کے ساتھ ان سےملاقات کی تھی۔

پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے خلاف مزید چار مقدمات درج

پی ٹی آئی اور طاہرالقادری کے خلاف مزید چار مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں عمران خان اور طاہر القادری کے ساتھ ساتھ مظاہرین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ بھی دونوں جماعتوں کے خلاف پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ آج پہلا مقدمہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثار کی گاڑی پر پتھراؤ کرنے کے خلاف درج کیا گیا جس میں عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کو نامزد کیا گیا۔ باقی تین مقدمات ریڈ زون میں گاڑیوں پر پھتراؤ اور جلاؤ گھیراؤ کرنے کے الزام کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمات میں عمران خان، طاہر القادری، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر، عارف علوی، رحیق عباسی اور دیگر رہنماؤں کے نام نامز کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد پولیس کا اہم اجلاس طلب

قائم مقام آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے پولیس افسران کا اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں ریڈزون میں موجود مظاہرین سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔ خیال رہےکہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ ہفتے کی رات شروع ہوا جس میں تین افراد ہلاک اور چار سو سے زائد کارکن اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ گزشتہ روز بھی جھڑپوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، تاہم رات میں صورتحال کچھ حد تک کنٹرول میں نظر آئی۔

‘وزیراعظم کا استعفیٰ لیے بغیر نہیں جائیں گے’

اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع پی ٹی وی چوک مظاہرین جمع ہیں، جن کا یہ عزم ہے کہ وہ وزیراعظم کا استعفیٰ لیے بغیر نہیں جائیں گے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس کھانے کی اشیاء آنے بھی نہیں دے رہے ہیں۔ مظاہرین نے پی ٹی وی چوک پر کنٹینرز کو ہٹانا شروع کردیا ہے۔

دھرنا جاری، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا

ایک جانب اسلام آباد کے ریڈ زون میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا دھرنا گزشتہ 18 روز سے جاری ہے، تو دوسری طرف سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج صبح گیارہ بجے ہونے جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اجلاج ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔

سیاسی معاملات میں فوج کی مدد حاصل نہیں کریں گے، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ سیاسی معاملات میں فوج سے مدد حاصل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ ایک بیان میں تحریکِ انصاف کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے انصاف اور جمہوریت کے لیے 18 سال جدوجہد کی ہے اور سیاسی مستقبل میں کسی کے سہارے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا وہ ہمیشہ حقیقی جمہوری اصولوں پر قائم رہے اور عام عوام کے حقوق کے لیے جنگ لڑتے رہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ آزادی مارچ کے ذریعے کسی قسم کا غیر آئینی اور غیر قانونی کام نہیں کریں گے۔

جیل جانے کے لیے تیار ہوں، عمران خان

اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوام چپ کرکے بھیڑ بکریوں کی ظلم برداشت نہ کریں، ظلم کے نظام کا خاتمہ کرنے کے لیے انہیں آواز بلند کرنا ہوگی۔ اسلام آباد میں آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میرا مشن یہ ہے کہ ظلم کا نظام ختم کروں تاہم عوام جب تک ظلم کے خلاف بلند نہیں کریں گے وہ ظالموں کو شکست نہیں دیں سکیں گے، عوام چپ کرکے بھیڑبکریوں کی طرح ظلم برداشت نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف کھڑا ہونا جہاد ہے، اسمبلیوں میں زیادہ تر جھوٹے لوگ ہیں، جو اپنے جرم چھپانے کے لیے جمہوریت بچانے کے نام پر جمع ہوجاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان عوام کو جانوروں کی طرح رکھے گا، لوگ بھوکے مررہے ہیں حکمرانوں کو کوئی فکر نہیں، مگر آزادی مارچ سے انہیں فرق پڑا ہے اور اٹھارہ دنوں میں پاکستانی عوام میں تبدیلی آئی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آج رات کریک ڈاﺅن کے بارے میں سنا ہے اور اسی لیے دھرنے میں واپس آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہکرپٹ نظام کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ نہیں لاتے، ہم نے نظام ٹھیک کرلیا تو بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ، صلاحیت اور ٹیکنالوجی لاکر ملک کو ترقی دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کا نیا نظام بنانا چاہئے قانون کی بالادستی قائم ہونی چاہئے، تاہم نظام ٹھیک کیے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ جیل جانے کے لیے تیار ہیں، مگر مجھے وہ لوگ جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں جنھوں نے ہر طرح کے جرم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے اس ڈربے میں انیس دن گزارنا مشکل ترین کام تھا، مگر آزادی کے لیے قربانیاں دینا پڑتی ہیں،ہمیں فخر ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ تعلیم پر بجٹ ہم نے خیبرپختونخوا میں اٹھائیس فیصد رکھا ہے۔ اس سے قبل عمران خان دھرنے سے پانچ گھنٹے غائب رہنے کے بعد واپس پہنچے تو وہاں موجود شرکا کا جوش و خروش مزید بڑھ گیا۔ پی ٹی آئی رہنماﺅں کا دعویٰ تھا کہ تھکن کا شکار ہونے کے بعد عمران خان ورزش کرنے کے لیے دھرنے سے گئے تھے۔

بہتر ہوتا مظاہرین آگے نہ بڑھتے، کائرہ

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکن ڈی چوک پر دھرنے کے مقام سے آگے نہ جاتے تاہم اگر وہ آگے بڑھے بھی ہیں تو ان کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا۔ طاہرالقادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سےبات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے سترہ دن تک پرامن رہنے کا مظاہرہ دکھا دیا تھا اس لیے ان کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کیا جانے چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جبر، تشدد اور وزراء کے بیانات سے حالات بگڑے۔

میں نہیں سمجھتا فوج عمران خان کے پیچھے ہے، جاوید ہاشمی

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ فوج عمران خان کے پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کسی نے یقین دلا کہ چیف جسٹس ان کے حق میں فیصلہ دیں گے اور الیکشن ہو جائیں گے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ شیخ رشید اکثر عمران خان کے کان میں بات ڈال دیا کرتے تھے بالکل ویسے ہی جیسے وہ ایک وقت میں نوازشریف کے کان میں ڈالتے تھے۔

آئی ایس پی آر جاوید ہاشمی کے الزامات کی وضاحت دے، عاصمہ جہانگیر

نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے قانونی ماہر اور سینئر وکیل رہنما عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ آرمی حکومت پر قبضہ کر سکتی ہے۔ انہوں نے آئی ایس پی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ جاوید ہاشمی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی وضاحت کرے۔ عاصمہ جہانگیر نے مطالبہ کیا کہ ان الزامات پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔

‘قادری کے ساتھ چلیں‘

تحریک انصاف کے سابق رہنما جاوید چوہدری نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘وہ’ کہتے ہیں کہ طاہرالقادری کے ساتھ چلیں۔

‘ستمبر میں انتخابات ہوں گے’

جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے ان سے کہا تھا کہ معاملات طے ہو گئے ہیں اور ستمبر میں الیکشن ہوں گے۔

’عمران نے کہا فوج کے بغیر نہیں چل سکتے‘

جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے کہا کہ فوج کے بغیر نہیں چل سکتے۔

کل بھی تحریک انصاف کا صدر تھا اور آج بھی ہوں، جاوید ہاشمی

سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ میں کل بھی تحریک انصاف کا صدر تھا اور آج بھی ہوں، پارلیمنٹ کی حفاظت کیلئے اپنی جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو آئین کا کوئی احساس نہیں، جب بات ان کے حق میں ہو تو وہ آئین کو تسلیم کرتے ہیں اور جب نہیں ہوتی تو مسترد کر دیتے ہیں۔ تحریک انصاف کے صدر نے کہا کہ انہوں نے آمروں سے لڑائی کی اور جنرل ضیاالحق کے خلاف کھڑے ہوئے۔ جاوید ہاشمی نے انکشاف کیا کہ عمران خان نے بتایا کہ نئے چیف جسٹس ہمارے مطالبات مان لیں گے۔ انہوں نے عمران خان پر آمر ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے فیصلوں یکسر مسترد کردیا۔