|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2020

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جس کی سمری بھی تیار کر لی گئی ہے جو اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی جائے گی۔لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل میں بھی 10 روپے فی لیٹر کمی ہوگی جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مئی سے ہو گا۔مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کریں گے جس سے سفری اور توانائی لاگت بھی کم ہو جائے گی۔

جبکہ وفاقی بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیا جائے گا بجٹ کورونا بجٹ ہوگا۔حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پٹرول کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی تھی جس کے بعد اس کی نئی قیمت 96 روپے60 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی۔ ڈیزل کی قیمت 107 روپے 25 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 77روپے 45 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی۔واضح رہے کہ موجودہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنے شکنجہ میں لے رکھا ہے جس کی وجہ سے تیل کی قیمت بھی عالمی سطح پر تاریخی طور پر گرچکی ہے۔

اور عالمی معیشت اس وباء کی گراوٹ کا شکار ہوکر رہ گئی ہے۔ معاشی ماہرین اس صورتحال کو گھمبیر قرار دے رہے ہیں کہ آنے والے دنوں میں معاشی ابتری کی وجہ سے بیروزگاری میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوگا جو کہ ایک بُری خبر ہے کیونکہ پاکستانی معیشت پہلے سے ہی لاغر ہے جبکہ قرضوں کا بوجھ بھی زیادہ ہے اس لئے یہاں پر اس کے انتہائی منفی اثرات پڑنے کے امکانات ہیں اس جانب حکومت کو خاص توجہ دینی ہوگی کہ آنے والے وقت میں معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے بہترین پالیسی مرتب کی جائے چونکہ ہمارے ہاں ماضی میں بھی معیشت پر خاص توجہ نہیں دی گئی،ملکی معیشت کو سہارا دینے کیلئے آئی ایم ایف، ورلڈبینک سے قرضے لئے گئے۔

اور نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے حالانکہ ملک میں پیداواری صلاحیت موجود ہے اور ہمارے پاس وسائل بھی ہیں مگر بدقسمتی یہ رہی ہے کہ سابقہ حکومتوں نے بہترین معاشی ٹیم کی بجائے من پسند افراد کونوازاجس کا خمیازہ آج معاشی ابتری کی وجہ سے بھگتنا پڑرہا ہے۔بہرحال آنے والے دنوں میں نئے معاشی چیلنجز کا سامنا ہوگا جس پر ابھی سے حکمت عملی بنائی جائے تاکہ معاشی گراوٹ کو روکاجاسکے۔

خاص کر اپنی پیداواری صلاحیت کو نہ صرف بڑھایا جائے بلکہ معدنی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ملکی معاشی ترقی کے پہیہ کو بہتر انداز میں چلایاجائے جبکہ سی پیک سمیت دیگر اہم منصوبے جو معاشی تبدیلی میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ان پر خاص توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ اپنے وسائل، زمینی وسمندری راستوں کومعیشت کے اہم جُز کے طور پر استعمال کرسکیں جس سے یقینا بحرانات سے نہ صرف نمٹاجاسکے گا بلکہ ملک میں صنعتی انقلاب برپا ہونے کے ساتھ ساتھ روزگار کے بیشمارمواقع بھی پیدا ہونگے۔