چاغی: چاغی بازار سے اغواء ہونے والا تاجر محمدآغا ابھی تک بازیاب نہ ہوسکا۔ چاغی میں اغواء برائے تاوان اور ڈاکو راج سے عوام غیرمحفوظ ہوچکی ہیں اغواء برائے تاوان چوری اور راہزنی کے آئے روز وارداتیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چاغی میں جرائم کی داستان نہ ختم ہونے والی ہے گزشتہ دن نامعلوم مسلح افراد نے چاغی تھانہ کے قریب عید گاہ روڑ سے تاجر محمد آغا کو ان دکان کے سامنے سے اغواء کرکے فرار ہوگئے چاغی انتظامیہ کو خبر تک نہیں ہوئی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
چاغی میں اغواء برائے تاوان چوری اور راہزنی سے متاثرہ شہریوں کے جان و مال محفوظ نہیں ہے چاغی میں ڈاکوؤں کا آزادانہ طور پر وارداتیں چاغی انتظامیہ کے لیے سوالیہ نشان ہے جرائم پیشہ افراد چاغی میں دیدہ دلیری سے واردات کرکے فرار ہوجاتے ہیں مغوی محمد آغا کے گھر والوں نے چاغی نیشنل پریس کلب چاغی رجسٹرڈ کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا مغوی بھائی بلڈپریشر اور دل کے مریض ہے چار ماہ قبل اس کے دل کا آپریشن بھی ہوچکا ہے اور زیر علاج تھے۔
میں ضلع چاغی میں بسنے والے 42 اقوام سے اپیل کرتا ہوں کہ میرے بھائی کوبازیاب کرانے میں کردار ادا کریں اور میں ضلع چاغی میں نئے تعینات ڈپٹی کمشنر آغا شیر زمان اور اسسٹنٹ کمشنر چاغی جاوید ڈومکی سے مطالبہ کرتا ہوں جلداز جلد ہمارے بھائی کو بازیاب کروایں انھوں نے کہا کہ انتظامیہ سے چاغی کے عوام کی امن و امان کے حوالے سے بہت سی توقعات وابسطہ ہیں امید ہیں وہ اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو بخوبی سرانجام دیں کر میرے بھائی کوبازیاب کرکے چاغی کو امن کا گہوارہ بنا دینگے۔