|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2020

دالبندین: آل پارٹیز اور علاقائی پینلز کی جانب سے امدادی راشن کی غیر منصفانہ تقسیم اور بدامنی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف دالبندین پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں بی این پی۔نیشنل پارٹی۔جمعیت علماء اسلام۔پیپلز پارٹی۔پاکستان تحریک انصاف۔بابائے چاغی پینل۔بڑیچ پینل اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں کے عہدے داروں نے شرکت کی۔

شرکاء نے راشن کی بندر بانٹ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی لیبر سیکریٹری سردار رفیق شیر بلوچ۔بی این پی کے شیر دل مجاز سمالانی۔جمعیت علماء اسلام کے ضلعی رہنماء حافظ علی محمد بڑیچ۔پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری آغا سید محمد نبی شاہ۔پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ذاکر بلوچ۔بابائے چاغی پینل کے خلیل آحمد نوتیزئی۔بڑیچ پینل کے رہنماء حاجی علی آحمد بڑیچ اور دیگر مقررین نے کہا کہ ڈی سی چاغی برسراقتدار مافیا کے ہاتھوں یرغمال بن چکے ہیں۔کرونا وائرس کے سبب جاری لاک ڈاون سے متاثر ہونے والے مزدوروں اور غریب عوام کی راشن کو من پسند۔

بااثر اور سرمایہ دار لوگوں میں تقسیم کیا گیا جو کہ برسراقتدار گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اکثر غریب عوام کو نظر انداز کر دیا گیا جو کہ اب بھی دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں ڈی سی چاغی نااہل آفیسر ہیں علاقے کی اہم سیاسی جماعتوں کو دھوکہ دے کر فوڈ کمیٹی بنائی گئی فارملٹی پورا ہونے کے بعد انھیں پوچھا تک نہیں مقررین نے کہا کہ ضلع چاغی میں امن وامان کی صورتحال بھی روز بروز بگڑتی جارہی ہے۔

چوری وڈکیتی اور اغواء برائے تاوان کے وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے اشیاء خوردونوش کی افغانستان اسمگلنگ اپنی عروج پر پہنچ چکی ہے انتظامی اہلکار چیک پوسٹوں سے رقم بٹورنے کے سوا کچھ بھی نہیں کرپارہے ہیں انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز راشن کی غیر منصفانہ تقسیم۔اشیاء خوردونوش کی اسمگلنگ اور بدامنی سمیت دیگر اہم ایشوز پر ہرگز خاموش نہیں بیٹھے گی اور عیدالفطر کے فورا بعد ضلع بھر میں بھر پور احتجاج کریں گے۔