|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2020

صحبت پور: سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے سابق صدرسینیٹر(ر) امان اللہ کنرانی جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف دائرصدارتی ریفرنس کو کالعدم قراردینے کی آئینی درخواستوں کی سپریم کورٹ کے دس رکنی بنچ کی سماعت کے موقع پر پیش ہونے کیلئے بذریعہ سڑک کوئٹہ سے اسلام آبادروانہ ہوگئے۔

سابق صدورسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن جناب حامدخان، جناب منیراے ملک،جناب رشیداے رضوی سمیت ملک کے بارکونسلوں،ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن وضلعی بارایسوسی ایشن کے نمائندے بھی کل سماعت کے دوران موجودہونگے۔کل کی سماعت کے بعد وکلاء نمائندوں کے درمیان آئندہ کی حکمت عملی پرصلاح مشورے بھی کیاجائے گا۔

لاء منسٹرکے متعلق صحافیوں کے سوال کے جواب میں سابق صدرسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ڈاکٹرفروغ صاحب ایک زیرک انسان اورمنجھے ہوئے وکیل ہیں۔مگربعض معاملات میں پیشہ ورانہ روایات سے تجاوزکرتے ہوئے سیاست کو حاوی کرلیتے ہیں۔جو ان کی متوازن شخصیت کو متنازعہ بنادیتی ہے۔ان کے اس عمل سے ہمیں اختلاف ہے۔ان کو ایک محترم جج کی ذاتی وگھریلوزندگی پرسوال اٹھانازیب نہیں دیتا۔ان کو انورمنصوراٹارنی جنرل کی طرح عافیت سے الگ ہوناچایئے تھا۔تاہم ذاتی طورپراحترام کا رشتہ ہے۔