خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری لعل جان بلوچ نے کہا ہے کہ بی این پی کی تاریخ جدو جہد سے بھری پڑی ہے اور یہ جد و جہد بلوچ اور بلوچستان کے عوام کے لئے ہیں نہ پہلے کسی طاقت نے ہمیں ہماری حقیقی جمہوری جدو جہد سے پیچھے ہٹاسکی ہے اور نہ ہی آئندہ ایسے کوششیں کامیاب ہو سکتی ہے،بی ایس او کے سابق چیئرمین و بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری منظور بلوچ کا انتقال ایک بڑی سانحہ سے کم نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار میں پارٹی رہنماوں کیلئے پیداکئے گئے مخدوش صورتحال کے حوالے سے بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے ضلعی کابینہ، سٹی کابینہ اور دیگر تمام تحصیل صدور و جنرل سیکرٹریز کا مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس سے بی این پی ضلع خضدار کے سینئر نائب صدر میر شفیق الرحمن ساسولی،نائب صدر عبدالستار موسیانی،جوائنٹ سیکرٹری عبدالنبی ایڈووکیٹ،ڈاکٹر محمد بخش مینگل،ملک محمد رمضان زہری،نذیر احمد موسیانی،محبوب قلندرانی عبدالباقی بلوچ سمیت دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔
اجلاس میں مسلح گروہ کی چھ جون کی پریس کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری عمل قرار دیا گیا اور اجلاس میں منظور بلوچ کی خدمات پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کی گئی اجلاس میں بی این پی کے مرکزی ڈپٹی جنر ل سیکرٹری و تحصیل خضدار کے عہدیداران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے ضلعی نائب صدر میر شفیق الرحمن ساسولی کے گھر پر کفن پھنکنا اور انہیں موبائل فون کے زریعے دھمکیاں دینا ہماری اس خدشہ کو ثبوت فراہم کرتی ہے۔
کہ خضدار میں غیر جمہوری قوتیں دوبارہ سر اٹھا رہی ہے اور انتظامیہ سے لیکر تمام اختیار دار قوتوں کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ خضدار کے حالات کو ایک بار پھر سے بد امنی کی طرف لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا نقصان صرف بی این پی کو نہیں اہلیان خضدار کو ہوگا قبل ازیں کہ ماضی کی زخم دوبارہ تازہ ہو جائیں حالات خراب کرنے والی غیر جمہوری قوتوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔
اجلاس میں ایک قرار داد کے زریعے تمام سیاسی پارٹیوں کے منتخب نمائندوں کو متوجہ کیا گیا کہ وہ اس معاملے کو اسمبلی اجلاس میں ضرور اٹھائیں کیونکہ ملک میں پر امن سیاست کرنا سب کا جمہوری حق ہے کسی کو اس حق سے زبردستی محروم رکھنا ایک سنگین جرم ہے اور کچھ غیر جمہوری قوتیں اس جرم کا ارتکاب کر کے سیاسی عمل کی روانی میں خلل ڈال رہے ہیں۔