|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2020

تربت: بی این پی مینگل کیچ کے زیراہتمام سانحہ ڈنک کے خلاف منگل کے روز تربت پریس کلب کے سامنے احتجاج کیاگیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر”مسلح جتھوں کی سرکارنہیں چلے گی، ڈاکو راج نہیں چلے گی، نااہل صوبائی حکومت مردہ باد، برمش کو انصاف دو، دخترکیچ شہیدملک ناز کے قاتلوں کو پھانسی دو“ ودیگر مختلف مطالبات درج تھے۔

مظاہرین کی قیادت بی این پی مینگل ضلع کیچ کے صدر شے نزیراحمد، قاسم دشتی، آفتاب گچکی، عبدالواحدبلیدی، سیدجان گچکی، کریم شمبے ودیگرکررہے تھے،مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے رہنما شے نزیر احمد، عبدالواحدبلیدی، سیدجان گچکی، آفتاب گچکی ودیگرنے کہاکہ جہاں ظلم ہوگی وہاں بی این پی آوازبلندکرے گی، سانحہ ڈنک کے خلاف بی این پی نے جمہوری اندازمیں سڑکوں پر اور ایوانوں میں بھرپور احتجاج کیا، کل قائد سردار اخترجان مینگل کی قومی اسمبلی میں گرجدار آوازنے پوری قوم کو جھنجھوڑ کررکھ دیاہے، سرداراخترجان مینگل نے ایوان میں اس مسئلہ پر جرات مندانہ اندازمیں قوم کی نمائندگی کی ہے۔

مظالم پر بی این پی کسی قسم کی مصلحت پسندی کا شکارنہیں ہوگی، انہوں نے کہاکہ بلوچ روایات میں عورتوں کو عزت واحترام کا جومقام حاصل ہے وہ شاید کسی اور معاشرے میں عورت کو حاصل نہیں، بلوچ تاریخ میں سالہا سال سے جاری جنگوں میں نہ صرف کسی عورت کے دوپٹہ کو آنچ نہیں پہنچاہے بلکہ عورتوں کے بیچ میں آنے پرجنگیں ختم ہوجایا کرتی تھیں مگر آج ہمارے معاشرے کو کیاہوگیاہے، ہمیں کس طرف لے جایا جارہاہے، آج گھروں کے اندر عورتوں پر نہ صرف ہاتھ اٹھائے جارہے ہیں بلکہ عورتوں کو گولیوں کانشانہ بناکر شہید کیاجارہاہے۔

اور ان کے تانے بانے کہاں جاتے ہیں سب جانتے ہیں،کیچ کو یرغمال بنادیاگیا، شہیدملک ناز نے اپنی جان قربان کرکے بہادری کی مثال قائم کردی، ان کی قربانی کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں اس قربانی نے کیچ میں ایک نئی تاریخ رقم کردی، شہید ملک نازکی قربانی کی بدولت آج بلوچستان وسندھ میں مسلح جتھوں کے خلاف عوام احتجاج کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ سانحہ ڈنک میں ملوث ملزمان کو کیفرکردارتک پہنچایاجائے اورانہیں پھانسی دلائی جائے۔