|

وقتِ اشاعت :   June 13 – 2020

کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوی ایشن کے سابق صدر سینٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ مرکز صوبوں کے لیے گھر کے چھت کی مانند ہوتا ہے جس کے چار اہم ستون ہیں اور صوبے کو اپنے ساحل وسائل پر اختیار ہونا چاہیے مگر بد قسمتی سے مرکز کے برتا سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وفاق میں وہ سلاحیت نہیں ہے کسی بھی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ان کے صوبوں کو بااختیار بنانا لازمی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ فیڈریشن ایک گھر کی چھت ہے جبکہ گھر کی چھت ملک کے چار اہم ستون پر قائم ہے ستون جتنے مظبوط ہونگے چھت بھی مظبوط ہوگا مرکز کو چاہیے کہ وہ صوبوں کو بااختیار بنائے تاکہ ملک تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہو نواب اکبر بگٹی مالی خودمختاری کے حوالے سے کہتا تھا کہ ہر ایک کو اپنے گھر کی رنگ و روغن کا اختیار دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ مرکز کے برتا سے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد یہ ثابت ہو چکا کہ وفاق کے اندر اکھٹے رہنے کی صلاحیت نہیں ہے انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تعلقات کینیڈا کے طرز پر ہونے چاہیے جہاں تمام وسائل و ذرائع آمدن ہر صوبے کے متعلقہ ان کی ملکیت ہے وفاق ٹیکس لینے کا حقدار ہے۔

جبکہ دفاعی معاملات میں تمام صوبے اپنے وسائل سے حصہ ڈالنے کے پابند ہوتے ہیں جبکہ اس کے علاوہ صوبوں کو بیرونی قرضے حاصل کرنے کا حق بھی ہے جو وہ خود واپس کرنے کے پابند ہوتے اس ایک صوبے کے قرضے کا بوجھ دوسرے صوبے پر نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ ملک میں اٹھارویں ترمیم کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس سے صوبے مزید مستحکم ہو۔