|

وقتِ اشاعت :   June 14 – 2020

ڈیرہ اللہ یار:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ غیر منتخب حکومت نے 22 کروڑ عوام پر عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا مرتب شدہ بجٹ مسلط کیا ہے

سیاست غیر جمہوری قوتوں اور معیشت عالمی مالیاتی اداروں کے ہاتھوں یرغمال ہیں حکمران شہر ویران اور قبرستان آباد کرنے کی ایجنڈہ پر کام کررہے ہیں کورونا وائرس قدرتی آفت نہیں عالمی طاقتوں کی جانب سے بیالوجیکل وار ہے دیگر امراض میں مرنے والوں کی میتیں کورونا وائرس میں شمار کرکے ورلڈ بینک سے بھاری رقم وصول کی جارہی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اللہ یار میں غلام رسول لہڑی کی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے

اس موقع پر جے یو آئی کے میر غلام رسول لہڑی حافظ حفیظ اللہ لاشاری ودیگر بھی موجود تھے حافظ حمداللہ نے بلوچستان حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں جام کمال خان صرف نام کے وزیراعلیٰ ہیں حقیقت میں صوبائی حکومت ایک 18 گریڈ کا افسر چلا رہا ہے سی پیک اور ریکوڈک کے مراعات سے بھی بلوچستان کو محروم رکھا گیا ہے این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے حصے کی کٹوتی سے واضح ہوا ہے کہ وفاق صوبوں سے کتنا مخلص ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی کابینہ میں موجود 8 سے 9 ممبران دہری شہریت کا حامل ہیں

جبکہ ایک ممبر تو پاکستانی شہریت ہی نہیں رکھتا سلیکٹرز نے قوم پر غیرمنتخب لوگوں کو مسلط کردیا آٹا چینی اور پیٹرول چوروں کو ساتھ بٹھا کر ریاست مدینہ کے دعویداروں نے قوم کو بے گھر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے حافظ حمد اللہ نے کہا کہ بجٹ سے متعلق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بلائے جانے والی آل پارٹیز کانفرنس کی دعوت نہیں ملی دعوت اور ٹی او آر ملنے کے بعد شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرینگے

پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی مصلحت پسندانہ پالیسی کے باعث اپوزیشن متحد نہیں ہورہی بلوچستان میں فوجی آپریشن کی مخالفت اور معدنی وسائل پر وفاقی دسترس کی مخالفت کے باعث سابقہ پیپلزپارٹی اور جمعیت کی اتحادی حکومت کو ہٹا کر گورنر راج لگا دیا گیا وفاق کی غیرسنجیدگی سے چاروں اکائیوں میں احساس محرومی پھیل رہی ہے ماورائے عدالت قتل کو ظلم اور جبر سمجھتے ہیں ماورائے عدالت کسی کا بھی قتل قابل قبول نہیں قوم کو غلامی کے طوق گلے میں ڈالنے کے منفی نتائج برآمد ہونگے۔