|

وقتِ اشاعت :   June 16 – 2020

گوادر: آل پارٹیز گوادر کے کیسکو اور ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب۔ چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کرنے کی شرط پر دھر نا ختم کر نے کا اعلان کر دیا۔بجلی کی فراہمی کا دورانیہ 19گھنٹے کرنے پر اتفاق۔ آل پارٹیز گوادر نے جو چارٹر آف ڈیمانڈپیش کیا ہے اس پر عمل درآمد کر ینگے۔ ہمارا کام شہر یوں کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ گوادر کے بجلی کانظام 50سالہ پرانا ہے اور افرادی قوت کی کمی ہے۔

تمام تر مشکلات کے باوجود بجلی کے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اے ڈی سی گوادر انیس طارق گورگیج اور ایکسئین کیسکو گوادر امیر علی بگٹی کا احتجاجی دھر نے میں مزاکرات کے موقع پر گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز گوادر کے کیسکو اور ضلعی انتطامیہ کے درمیان مزاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوئے ہیں گزشتہ دنوں ہونے والے مزاکرات میں آل پارٹیز گوادر نے اے ڈی سی گوادر انیس طارق گورگیج اور ایکسئین کیسکو گوادر امیر علی بگٹی کو بارہ نکاتی مطالبات پیش کئے۔

جس میں تمام فیڈرز میں 20گھنٹے یکساں بجلی کی فراہمی، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فوری خاتمہ، عدم ادائیگی بلز کی صورت میں بجلی کے ٹرانسفارمر کی عدم بندش، کرونا ایمرجنسی اور لاک ڈاؤن کے پیش نظر مزدور پیشہ افراد اور دیہاڑی دار طبقے کو بلز کی ادائیگی میں ریلیف کی فراہمی، بجلی کے وولٹیج میں کمی کو دور کرنا،صارفین کے شکایا ت کے ازالہ کے لئے ہمہ وقت شکایات سنٹر کا قیام۔

ٹرانسفارمر جلنے کی صورت میں سرکاری خرچہ پر اس کی مرمت، کسی بھی فیڈر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں متبادل اوقات میں بجلی کی فراہمی،ناکارہ اور بوسید تار اور کھمبوں کی تبدیلی سمیت سسٹم کی اپ گر یڈ یشن کرنے، گوادر شہر میں بجلی کے کھمبوں اور ٹرانسفارمر کی کمی دور کرنے، اوور بلنگ کا خاتمہ اور ایکسئین کیسکو کے تبادلے کے مطالبا ت شامل تھے۔ کیسکو اور ضلعی انتظامیہ کے حکام نے آل پارٹیز گوادر کو مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرادی۔

جس کے بعد گزشتہ روز اے ڈی سی گوادر انیس طارق گورگیج اور ایکسئین کیسکو گوادر امیر علی بگٹی احتجاجی دھرنے میں تشر یف لائے۔ اس موقع پر اے ڈی سی گوادر کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور کیسکو کی کوشش رہی ہے کہ بجلی کے مسائل پر قابو پایا جائے جس کے لئے ہم ملکر کام کررہے ہیں تاکہ شہر یوں کو پر یشانی نہ ہو۔ اس موقع پر ایکسئین کیسکو گوادر امیر علی بگٹی کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد جان بوجھ کر شہر یوں کو تنگ کرنا نہیں ہے۔

گوادر میں بجلی کی فراہمی کے لئے جو موجودہ سسٹم ہے وہ 50سالہ پرانی ہے جبکہ ٹیکنیکل افرادی قوت کی بھی کمی ہے اس وقت ہم 8ملازمین سے بجلی کے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ اس سے قبل بجلی کے مسائل زیادہ تھے لیکن میں نے اپنی تعیناتی کے بعد صدق دل سے ان کے حل کے لئے کوشش کیا،75لاکھ روپے کی لاگت سے بجلی کی سسٹم کو مستحکم بنانے کے لئے اخراجات کئے۔

بجلی کے ٹرانسفارمر کی مرمت کے لئے پہلی مرتبہ ورکشاپ کا قیام عمل میں لایاگیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرے تبادلے کا مطالبہ ہے میں اس سے رضاکارانہ طور پر دستبربردار ہورہاہوں جس کے لئے میں نے اپنے محکمہ کو خط لکھ دیا ہے جون میں ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی عائد ہے اس کے میر ے تبادلے پر عمل درآمد ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے کرنا مشکل ترین کام ہے جس کو 19گھنٹے تک کا کیا جائے گا۔

تاہم کامیاب مزاکرات اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کی شرط پر آل پارٹیز گوادرکے کنوینر افضل جان نے احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔احتجاجی دھر نے میں آل پارٹیز گوادر کے ڈپٹی کنو ینر مولابخش مجاہد، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر فیض نگوری، بی این پی (مینگل) کے ضلعی صدر کہد ہ علی، سینئر رہنماء حسین واڈیلہ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مو لانا لیاقت بلوچ، تحصیل امیر سعید احمد بلوچ، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء حمید انجینئر، بی ایس او(پجار) گوادر زون کے سابقہ جوائنٹ سیکر یڑی ولید مجید، سابقہ چیئر مین بلدیہ گوادر عابد رحیم سہرابی اور دیگر مو جود تھے۔