|

وقتِ اشاعت :   June 17 – 2020

گوادرا+خضدار(نمائندہ آزادی)بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کے زیر اہتمام خضدا رمیں تین روزہ علامتی بھوک ہڑتال کا انعقاد کیا گیابلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلوچستان، ڈیرہ غازی خان اور ملک کے دیگر پسماندہ حصوں میں آن لائن کلاسز کے لئے ضروری بنیادی سہولیات مثلاً بجلی، انٹرنیٹ، ایل سی ڈی اسکرین،لیپ ٹاپس، کے بغیر ایچ ای سی کی جانب سے آن لائن کلاسز کے اجرء کے فیصلے کے خلاف بلوچ اسٹوڈنٹس الائنس کی طرف سے خضدار میں سہ روزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کا انعقاد کیا گیا

ہیانہوں نے میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ کرونا وائرس جس نے عالمی وبا کی شکل اختیار کرلی ہے اس کے پیش نذرملک کے تمام تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا لیکن ا س سلسلے میں کچھ روز قبل تعلیمی سلسلے کو برقرار کھنے کو جواز بناتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ایکاعلامیہ جای کیا یا جس میں تمام معروضی حقائق کو نذر انداز کرتے ہوئے

تمام جامعات کو آن لائن کلاسز کے انعقاد کے لیئے ہدایات جاری کی گئیں جس کے بعد تقریبا جامعات میں کلاسز کا آغاز کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ پہلے اس امر کا جائزہ لیتی کہ کیا ملک میں انٹر نیٹ کا نظام موثر ہے کیا تمام طلبا ؤ طالبات اس سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں

ہر گز نہیں طلبا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اس فیصلہ پر نذرثانی کرے ورنہ ہم ملک گیر سطح پر احتجاج کریں گے دریں اثنا بلو اسٹوڈنٹس الائنس کے احتجاجی کیمپ کا مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے دورہ کیا اور طلبا سے اظہار یکجہتی کا اعلان بھی کیا۔آل اسٹوڈنٹس گوادر کی جانب سے پر یس کلب گوادر کے سامنے آن لائن کلاسیز کے قیام کے فیصلے کے خلاف قائم دورزہ علامتی احتجاجی کیمپ اختتام پز یر ہوا۔

کیمپ کے آخری روز ڈھور گھٹی گوادر سے طالب علموں کی کثیر تعداد نے ایک ریلی کی صورت میں کیمپ میں شرکت کی۔ ریلی میں بلوچستان اور ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالب شامل تھے جنہوں نے اپنے ہاتھو ں میں آ ن لائن کلاسیز کے قیام کے فیصلے کے خلاف مبنی مزمتی نعرہ درج تھے۔ تاہم کیمپ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور دیگر مکاتب فکر سے وابستہ افراد نے شرکت کر کے طالب علموں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے مطالبہ کی حمایت کا اعلان کیا

جس میں نیشنل پارٹی کے صو بائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آدم قادر بخش، مرکزی رہنماء حمید انجینئر، تحصیل گوادر کے نائب صدر حفیظ جعفر، مراد بخش ڈوری، بی ایس او (پجار) کے سابقہ مرکزی جوائنٹ سیکر یڑی ولید مجید، پی این پی (عوامی) کے مرکزی رہنماء حمید حاجی، ضلعی رہنماء عبدالرحمن پیر بخش، شے سبزل، ملا ایوب، بی این پی (مینگل) کے ضلعی جنرل سیکر یڑی ماجد سہرابی اور سابقہ چیئر مین بلد یہ گوادر عابد رحیم سہرابی شامل تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے متاثرہ طالب علموں کا کہنا تھا کہ ہائیر ایجو کیشن کمیشن کا آن لائن کلا سیز کے قیام کا فیصلہ زمینی حقائق کے بر عکس ہے جس سے ضلع گوادر سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں طلبہ اور طالبات کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑ ھ گیا ہے۔

ا نہوں نے کہاکہ ضلع گوادر میں مواصلاتی نظام اور انٹر نیٹ کی سہولیات ناکافی ہیں آن لائن کلا سیز کے لئے مربوط انٹرنیٹ کے نظام کی ضرورت ہے جو کہ یہاں ناپید ہے اس صورت حال میں طلبہ اور طالبات کے لئے آن لائن کلاسیز جوائن کرنا جوئے شیر لانے کے متر ادف عمل ہے یہ فیصلہ بادی النظر میں طلبہ و طالبات کے تعلیمی مستقبل کے سا تھ کھلواڈ کے متر ادف عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کا فیصلہ ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں ایچ ای سی نے یہ فارمولا انٹر نیٹ کی سہو لیات نہ رکھنے والے علاقوں کو نظر انداز کرکے نافذ کیا ہے اور اس فیصلے کے انٹرنیٹ کی سہو لیات سے محروم علاقوں کے طالب علموں کا تعلیمی کیر یئر تباہ ہونے کا قوی امکان ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایچ ای سی اپنے اس غیر مقبول فیصلے کو فوری طور پر واپس لیکر اس کا متبادل حل تلاش کر ے۔