|

وقتِ اشاعت :   June 19 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کے عہدیداروں نے بجٹ اجلاس کے دوران صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کردیا۔جمعہ کے روز بلوچستان پرائیویٹ سکولز گرینڈ الائنس کے عہدیداروں حاجی سلیم ناصر، حضرت اچکزئی، ملک عبدالرشید کاکڑ، نذیر محمد بڑیچ نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نجی اسکولز کے یوٹیلٹی بلز، ٹیکسز معاف کرکے متاثرہ سکولوں کو گرانٹ ایڈ اور اسکول مالکان کو بلا سود قرضہ فراہم، تعلیمی اداروں کو کھولنے کے احکامات جاری کرے۔ مطالبات پر عمل نہ ہونے پرکرکے مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے دوران ملک بھر کے تعلیمی ادارے گزشتہ تین ماہ جبکہ بلوچستان گزشتہ سات ماہ سے بند ہیں۔

بندش سے بلوچستان میں علم کو فروغ دینے والے ادارے بدترین مسائل اور معاشی بحران کا شکار ہیں جبکہ 2500 سے زائد تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم آٹھ لاک سے زائد طلباء کیساتھ پچاس ہزار کے قریب اساتذہ اور دیگر عملہ بھی بدترین مسائل میں گہرے ہوئے ہیں،اگر انہیں سہارہ نہ دیا گیا تو بلوچستا ن سمیت پورے ملک میں بے روزگاری اور جہالت کورونا سے زیادہ خطرناک صورت اختیار کرسکتی ہے۔


عہدیداروں نے اعلان کیا کہ حکومت نے مسائل کے حل سے متعلق سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو بلوچستان پرائیویٹ سکولز کے تمام ایسوسی ایشنز نے آنے والے صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کرکے مطالبات کی منظوری تک اسمبلی کے باہردھرناجاری رکھیں گے،عہدیداروں نے صوبے کے اہم قومی شاہرؤں پر بھی دھرنے دینا کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان نجی اسکولز اینڈ الائنس کے پلیٹ فارم سے ہم نے بار بار حکام بالا کی توجہ موجودہ صورتحال کی جانب مبذول کرائی ہے تاہم کسی نے بھی ان مسائل کو سننے کی زحمت تک نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری تعلیم اور بی ای ایف کے ایم ڈی اور دیگر افسران اور نجی تعلیمی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ نجی تعلیمی اداروں کو بحران سے نکالنے کیلئے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے صوبائی حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔

تاہم اس پر آگئے کوئی پیشرفت نہ ہوسکی، گرینڈ الائنس کے احتجاج کرنے پر مقدمات درج کئے گئے، علامتی طور پر اسکولوں کی چابیاں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں جمع کرانے کیلئے نکالی جانے والی احتجاجی ریلی کو ضلعی انتظامیہ نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب جانے سے روکتے ہوئے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی تاہم اس پر بھی عملدآمد نہیں ہوا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم نجی سکولوں کی بندش کے دوران اسکولز کے تمام یوٹیلٹی بلزودیگر ٹیکسز معاف کرکے متاثرہ سکولوں کو گرانٹ ایڈ فراہم کرے یا اسکول مالکان کو بلا سود قرضہ دیئے جائیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت صوبے بھر میں نجی تعلیمی اداروں کو کھولنے کے احکامات جاری کرے۔