|

وقتِ اشاعت :   June 20 – 2020

خاران: خاران میں آن لائن کلاسز کے خلاف بی ایس او اور بی ایس او پجار کا احتجاج، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بلوچستان میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف پریس کلب کے سامنے تین روزہ احتجاجی علامتی بھوک ہڑتالی کمیپ میں مختلف سیاسی سماجی رہنماؤں وکلاء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے طلباء سے اظہار یکجہتی کیا اس موقع پر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے عہدیداروں زونل صدر فدا احمد بلوچ، جنرل سیکرٹری طارق غفار، انفارمیشن سیکرٹری ذکریا فضل سی سی ممبر امیر ساقی بلوچ ودیگر رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان کے اکثریتی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے۔

اور بلوچستان کے زیادہ آبادی دہی علاقوں میں پھیلا ہوا جہاں بجلی نہیں ہے جبکہ انٹرنیٹ دور کی بات ہے آن لائن کلاسز کے فیصلے سے ہمارے طلباء وطالبات کا تعلیمی وقت کو ضائع کرنا ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ پہلے بلوچستان کے تمام علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور پھر ان لائن کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ کرنا چاہیے تھا جبکہ دوسری جانب اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی ریلی میں بی ایس او پجار کے علاوہ نیشنل پارٹی یوتھ ایسوسی ایشن کے سیسا ایسوسی ایشن اور دیگر طلباء تنظمیوں کے نمائندے شریک رہے اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین سے بی ایس او پجار کے زونل صدر غنی حسرت، جنرل سیکرٹری اصف نور، خالد میر،نیشنل پارٹی کے تحصیل صدر میر کے ڈی بلوچ، بی ایس او کے سی سی ممبر امیر ساقی بلوچ، یوتھ ایسوسی ایشن کے رہنماء میر محسن نوشیروانی، جی ٹی آئی کے ضلعی صدر قاری شکراللہ حنفی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کی طرف سے بلوچستان میں ان لائن کلاسز شروع کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کے باعث یہ آن لائن کلاسز شروع کرنا ہمارے طلباء وطالبات کا تعلیم کا ضیاع ہے انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث ان لائن کلاسز نہ ممکن ہے۔

علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر خاران عبدالسلام اچکزئی نے پریس کلب کے سامنے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے احتجاجی بھوک ہڑتالی کمیپ کا دورہ کیا جہاں بی ایس او کے عہدیداروں اور طلباء کے ساتھ ان کے احتجاجی بھوک ہڑتالی کمیپ ہڑتال کو ختم کرنے سے متعلق مذاکرات کرتے ہوئے کہا کہ آپ طلباء کے مسائل ومشکلات کو اعلی حکومتی حکام تک پہچاہیں گے تاکہ کوئی مثبت حل نکل سکیں انشاءٓ اللہ کوئی بہتر حل نکل جائے گا اس موقع پر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے ڈپٹی کمشنر خاران کی طرف سے یقین دہانی پر اپنا تین روزہ احتجاجی بھوک ہڑتال ختم کرنے کااعلان کیا۔