|

وقتِ اشاعت :   June 29 – 2020

سابق ٹیسٹ کرکٹر سعید اجمل کا کہنا ہے کہ شائقین کے بغیر کرکٹ بور ہوجائے گی لہٰذا شائقین کو اسٹیڈی میں آنے کی اجازت دینی چاہیے۔

نمائندہ جیونیوز سے بات کرتے ہوئو سعید اجمل نے کہا کہ کھلاڑی میدان میں واپس آرہے ہیں جو اچھی بات ہے، اس حوالے سے کرکٹ منتظمین اور آئی سی سی نے بھی یہی سوچا ہو گا کہ موجودہ حالات میں اتنی دیر رکا نہیں جا سکتا اور کرکٹ کی بھی سرگرمیاں شروع ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ کراؤڈ کے بغیر کرکٹ کا مزہ خراب ہو جائے گا اور  یہ اب ایسے ہی ہو گا کہ جیسے کہ ڈیف کرکٹ ہو، کرکٹ شروع ہونا اچھی بات ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کراؤڈ کو اسٹیڈیمز میں آنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

سعید اجمل کا کہنا تھا کہ  ڈومیسٹک میں جب کراؤڈ نہیں آتا تو بڑے بڑے اسٹارز کو پوچھیں کہ اس وقت کیا بیت رہی ہوتی ہے اور اب انٹر نیشنل میچز میں بھی کراؤڈ نہیں ہو گا تو بوریت بڑھ جائے گی، کھلاڑیوں کو مزہ نہیں آئے گا، اگر اسٹیڈیم کے ایک حصے میں 10 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے تو وہاں ایک ہزار تماشائیوں کو آنے کی اجازت دیں لیکن کراؤڈ ہونا چاہیے۔

‏سابق ٹیسٹ کرکٹر نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیم کی بولنگ بہت ینگ ہے، پاکستان کی ٹیسٹ رینکنگ بھی کم ہے جب کہ اس کے مقابلے میں انگلینڈ کی ٹیم تجربہ کار ہے اس لیے ہماری ٹیم کو مشکل پیش آ سکتی ہے، سیریز میں اگر پاکستان ٹیم انگلینڈ کو ٹیم کو ٹف ٹائم بھی دے دے تو یہ بڑی بات ہو گی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو محنت کرنا ہو گی، سیریز جیتنا بہت مشکل لگتا ہے لیکن ایک میچ جیتنا بھی بڑی کامیابی ہے، میری نیک خواہشات ٹیم کے ساتھ ہیں۔

سابق اسپنر نے کہا کہ تجربہ کار یونس خان کا مینجمنٹ میں آنا خوش آئند ہے، انہیں بیٹنگ کوچ مقرر کرکے پی سی بی نے بہترین فیصلہ کیا ہے، اس سے نوجوان بلے بازوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا جب کہ اس کے علاوہ مینجمنٹ میں دیگر افراد بھی تجربہ کار ہیں ان سے بھی ٹیم کے کھلاڑی بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

خیال رہے کہ ‏سعید اجمل نے 25 ٹیسٹ، 113 ون ڈے اور 64 ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کی جب کہ انہوں نے 2014 میں سری لنکا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیلا اور 2015 میں بنگلا دیش میں وہ آخری مرتبہ مختصر دورانیے کی کرکٹ میں ایکشن میں دکھائی دیے۔