|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2020

سبی: سبی،لہڑی،بختیار آباد اور گردو نواح میں قیامت خیز گرمی،سورج سوا نیزے پر آگیا،شدید گرمی کے باعث دوپہر سے شہر کی گلیاں ویران اور بازار بند ہوگئے،لوگ گھروں تک محدود ہوگئے،قیامت خیز گرمی کے باعث دو پہر کو ایرکولرز،ایر کنڈیشنز،فریجراور پنکھوں نے کام کرنا چھوڑ دیا،گرمی لگنے سے درجنوں متاثر ہو کر مختلف ہسپتالوں میں پہنچ گئے،برف اور ٹھنڈے مشروبات کی مانگ میں اضافہ،بوڑھے اور بچے دھوپ پر نکلنے سے گریز کریں۔

لوگ گھروں سے نکلتے وقت اپنے سروں کو کپڑوں سے ڈھانپ کر نکلیں ڈاکٹر علی احمد بلوچ، تفصیلات کے مطابق سبی اور گردونوح کے علاقے اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں قیامت خیز گرمی کے باعث دوپہر سے ہی سبی شہر کی گلیاں اور بازار سنسان ہو جاتے ہیں اور لوگ اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہ جاتے ہیں دن ہو یا رات گرمی کی شدت یکساں ہیں۔

سبی اور گردونواح کے مختلف علاقوں میں گرمی لگنے سے درجنوں افرادبیمار ہو کر مختلف ہسپتالوں اور پرائیوٹ کلینکوں میں پہنچ گئے قیامت خیز گرمی کے باعث دو پہر کو ایرکولرز،ایر کنڈیشنز، فریج اور پنکھے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

جس کی وجہ سے لوگوں کو مذید مشکلات کا سامنا رہتا ہے قیامت خیز گرمی کے باعث شہر میں برف اور ٹھنڈے مشروبات کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ہے سبی کے نامور ڈاکٹر علی احمد بلوچ کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے دوران شہر ی گھروں سے بازار اور دفاتر نکلتے وقت سر کو کپڑے سے ڈھانپ کر نکلیں بزرگ بوڑھے دوپہر کو گھروں سے نہ نکلیں اور والدین اپنے چھوٹے بچوں کودھوپ میں کھلینے نہ دیں اور انھیں گرمی لگنے سے محفوظ کریں۔