|

وقتِ اشاعت :   July 3 – 2020

چمن :پاک افغان سرحد کی بند ش کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری،دھرنے میں لو گوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دھر نے کے شرکا ء سے خطاب کر تے ہو ئے جمعیت نظریاتی کے صوبائی رہنماء محمود الحسن قاسمی،تحصیل چمن صدر منور خان اچکزئی، انجمن تاجران کے ضلعی صدر و مظلوم اولسی تحریک کے جنرل سیکرٹری صادق اچکزئی ودیگرمقررین نے کہا کہ جب تک پاک افغان بارڈر نہیں کھولاجاتا اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا سرحد کی بند ش سے چمن کے شہری اور تاجر نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں اگر پوری طورپر پاک افغان سرحد کو نہیں کھولاگیا تو احتجاج کو مزید وسعت دینگے۔
تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحدکی طویل بندش کے خلا ف چمن شہرمیں مختلف سیاسی پارٹیوں انجمن تاجران،لغڑی اتحاد اور دیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے جاری احتجاجی دھرنا مہینہ کے قریب ہوگیاہے جبکہ گزشتہ بارہ دن سے پاک افغان سرحد بین الاقوامی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے تجارتی سرگرمیاں بھی مکمل طورپر بند کردی گئی دھرنے کے شرکاء خطاب کرتے ہوئے جمعیت نظریاتی کے صوبائی رہنماء محمود الحسن قاسمی،تحصیل چمن صدر منور خان اچکزئی، انجمن تاجران کے ضلعی صدر و مظلوم اولسی تحریک کے جنرل سیکرٹری صادق اچکزئی ودیگرمقررین نے کہا کہ گزشتہ چار مہینوں سے زائد کا عرصہ ہوچکاہے پاک افغان سرحد کی بندش کوہوئے جس سے کاروباری سرگرمیاں مکمل طورپر معطل ہوچکی ہے
اور چمن کے شہری اور تاجر شدید پریشانی سے دوچار ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہیں انہوں نے مزیدکہاکہ ہم حکومت بلوچستان اور دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طورپرپاک افغان سرحد کو پرانے روٹین دو مارچ سے پہلے والے سلسلے پر بحال کریں تاکہ تجارت اور عوام کو فائدہ پہنچے انہوں نے مزیدکہاکہ احتجاج کو وسعت دینے کیلئے صلاح ومشور ے جاری ہیں جس پر بہت جلد عمل درآمد ہوگا انہوں نے اس وقت دھرنا میں عوام کی ہزاروں کی تعداد میں شرکت نے یہ ثابت کردیاکہ دھرنے سے ہی عوام کی بہترین آواز اٹھ سکتی ہیں
کیونکہ اس وقت جو حالات ہیں اس سے مڈل طبقہ اور غریب طبقہ شدید متاثر ہیں اور انشاء اللہ دھرنا اسوقت تک جاری رہے گا جب تک ہمار ے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے۔چمن پاک افغان بارڈر کی 4 ماہ سے مسلسل بندش کے خلاف پشتونخوا میپ جمعیت علما اسلام ف انجمن تاجران کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی
ریلی تاج روڈ سے شروع ہوئی جو کہ شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے شہیدان چوک پر ایک احتجاجی جلسہ عام میں تبدیل ہوئی جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنان اور عام نے شرکت کی جلسہ میں جمعیت علمااسلام ف کے مرکزی رہنما ایم این اے مولوی صلاح الدین ایوبی اور پشتونخوامیپ کے سابق ایم این اے عبدالقہار ودان کے علاوہ ضلعی ڈپٹی سیکرٹری حاجی صحبت خان جمعیت علما اسلام کے صوبائی سیکرٹری مالیات حاجی غوث اللہ اچکزئی جے یو آئی کے مرکزی امیر مولوی روزی خان جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما حافظ محمد یوسف جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مفتی محمد قاسم اچکزئی انجمن تاجران دوکانداران کے ضلعی صدر حاجی جمال شاہ انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری حاجی صاحب جان چیرمین بہادر خان پشتونخوامیپ کے سر اعظم جمعیت علمائے اسلام وارث جانثار تحصیل ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات حافظ ولی اللہ اور دیگر شریک تھے
جلسہ عام سے خطاب میں ایم این اے مولوی صلاح الدین ایوبی نے کہاکہ جمعیت علما اسلام اور حکومت کے مابین بہت سی دوریاں ہونے کے باوحود ہم نے کورونا وائر کے پیش نظر دینی مدارس کو بند کیا لیکن حکومت کورونا وائرس کی اڑ میں ہمارے لوگوں پر روزگار کے دروازے بند نا کریں جو کہ صدیوں سے اس علاقے کے لوگوں کا حق ہے پاک افغان بارڈر سے نا صرف پشتون تاجر بلکہ ہندو عیسائی کا روزگار بھی وابسطہ ہے لہٰذا یہ پورے انسانیت کا مسئلہ ہے چمن بارڈر کے دونوں اطراف یہاں کے لوگوں کے رشتہ داریاں ہے
جب تک پاک افغان بارڈر نہیں کھولا جائے گا ہمارا یہ احتجاج ایسی طرح جاری رہے گا حکومت چمن بارڈر کے حوالے سے سنجیدہ ہی نہیں ہے ان کو اب تک یہ نہیں پتہ کہ یہ بارڈر ہے کسی طرف جو کہ حکومت کیلئے افسوس کی بات ہے سابق ایم این اے پشتونخوامیپ قہار خان ودان نے اپنے خطاب میں کہاکہ چمن پاک افغان بارڈر کو کسی سازش کے تحت بند کر رکھا ہے
بارڈر کی بندش سے کچھ لوگوں کے اپنے مقاصد ہے انہوں نے کہاکہ کے بارڈر کے نا کھولنے اس احتجاج کو مزید سخت کیا جائے گا اگر یہاں کے لوگوں پر روزگار بند ریا تو ہم کسی کو بھی اسانی سے روٹی اور پانی کی سپلائی نہیں ہونے دینگے ہمارا مطالبہ ہے کے جلد سے جلد پاک افغان بارڈر کو کھولا جائے جب بارڈر کھولا تھا تو بھی ہمارے لوگوں کو ایک کاٹن اور ایک آٹے کی بوری پر قتل کیا جاتا رہا جس پر ہم جمعیت علما اسلام پشتونخوا میپ نے مزمت کی اور آج کرتے ہیں
انہوں مزید کہاکہ چمن کے صحافیوں پر انتظامیہ کی جانب سے تشدد کا ہم مزمت کرتے ہیں صحافیوں کی آزادی کیلئے خان عبدالصمد خان شہید نے قربانیاں دی ہے جن قربانیوں کیلئے آج بھی ہم تیار ہے جلسہ سے دیگر مقرریں نے بھی خطاب کیا جنہوں نے بھی پاک اففان بارڈر فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا ان کا کہنا تھا کہ 4 ماہ گزر جانے کے باوجود بارڈر نا کھولنا چمن کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔