|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2020

وزیرا عظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بہترین نتائج موصول ہو رہے ہیں۔وزیر اعظم کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں کورونا کی صورت حال پر اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء، معاونین خصوصی اور اعلیٰ عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی این ڈی ایم اے اور محکمہ صحت کے حکام نے کورونا کی تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیراعظم کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی 100 روزہ کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

جس پر وزیراعظم نے این سی او سی کو خراج تحسین پیش کیا،وزیراعظم کو ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نتائج پر بھی بریفنگ دی گئی، جس پر ان کا کہنا تھا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بہترین نتائج موصول ہو رہے ہیں۔واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اب تک 4 ہزار 619 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔دوسری جانب اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم کی اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو دنیا نے اپنایا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی حکمت عملی کے باعث کورونا کے کیسز میں کمی آئی لیکن کورونا ابھی مکمل ختم نہیں ہوا اور خطرہ اب بھی موجود ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں واضح کمی دیکھنے کو مل رہی ہے جس پر بعض حلقوں نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ آیا ہمارے یہاں ٹیسٹ کم ہونے کی وجہ سے تو کیسز زیادہ رپورٹ نہیں ہورہے جس پر ڈاکٹرز اور اسپتال انتظامیہ نے کہا ہے کہ ٹیسٹنگ کا عمل اسی طرح ہی جاری ہے اور پہلے کی نسبت کم افراد اب ٹیسٹ کیلئے آرہے ہیں۔

جس کی ایک وجہ خود لوگوں کا گھروں میں قرنطینہ کرنا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اب اس وباء سے متاثر نہیں ہورہی ہے یہ انتہائی خوش آئند بات ہے مگر وائرس کا خطرہ اب تک ٹلا نہیں ہے بلکہ لوگوں کو مزید احتیاط برتنی پڑے گی اور سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے سینیاٹائزر اورماسک کا استعمال جاری رکھیں جبکہ ہجوم میں جانے سے گریز کریں تاکہ رواں ماہ کے آخر تک کیسز کی شرح میں خاطر خواہ کمی آسکے. یقینا لاک ڈاؤن میں حالیہ جو سختی برتی گئی یہ اس کے نتائج ہیں۔

اور اب اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فارمولا ان علاقوں میں اپنایا جارہا ہے جہاں پر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا۔اب عیدالاضحیٰ کے دوران بھی لوگ مویشی منڈی کا رخ کرینگے تو یہ دورانیہ انتہائی اہم اور حساس ہوگا جس پر حکومت انتظامیہ کو الرٹ کرے اور ایس اوپیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے تاکہ وائرس دوبارہ سر نہ اٹھاسکے۔ دنیا کے بیشتر ممالک نے کورونا وائرس کو شکست دی ہے اب وہاں معاشی سرگرمیوں سمیت معمولات زندگی بحال ہوتی جارہی ہے۔

تعلیمی ادارے بھی کھل چکے ہیں اگر عوام اسی طرح سے احتیاطی تدابیر اپنائے گی اور حکومت لاک ڈاؤن کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائے گی تویقینا یہاں پر بھی معمولات زندگی بحال ہوجائے گی۔