|

وقتِ اشاعت :   July 13 – 2020

کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ کی انتقامی کارروائی ملازمین پر ظلم کی انتہاء ہے، جامعہ اردو کی موجودہ انتظامیہ نے سیاسی بنیادوں پر میڈیکل بقایا جات کے نام پر خطیر رقم ملازمین کی تنخواہوں میں سے کاٹ دی ہیں، واضح رہے کہ تقریباََ 150ملازمین کے میڈیکل بل حد سے تجاوز کرگئے تھے جن کی ادائیگی جامعہ کی پچھلی انتظامیہ نے خود کی تھی۔

موجودہ انتظامیہ نے بدانتظامی کو چھپانے کیلئے سیاسی مخالفین کی تنخواہوں میں سے خلاف قانون بغیر پیشگی اطلاع اور صفائی کا موقع دیئے بغیر پچاس ہزار سے تیس ہزار روپے تک کی رقم کاٹ لی ہے جبکہ منظورنظر لوگوں کو بچالیا گیاہے۔ موجودہ حالات میں جبکہ اس سال وفاقی ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ بھی نہیں کیاگیاہے۔ مزید کرونا کی وباء کے سبب اکثریت کی حالت دگرگوں ہے۔

ایسے میں انتظامیہ کے اس کے ناجائز،غیرقانونی اور غیر منصفانہ عمل کوملازمین نے معاشی قتل قراردیاہے۔ باوثوق ذرائع سے خبر ملی ہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کی شعبہ انگریزی کی ایک خاتون استاد کو پچھلے چار سال سے بدترین ہراسمنٹ کا نشانہ بنایاگیاہے۔ انتظامیہ چندمنظور نظرافراد کی باقاعدگی اور نااہلی کوچھپانے کیلئے لاکھوں کامیڈیکل بل خاتون استاد کے سر ڈال رہا ہے۔

معاملہ پچھلے تین سال سے میڈیکل بند ہے اور خاتون کوخاموش رہنے کیلئے دباؤ ڈالاجارہا ہے۔ واضح رہے کہ اسپتال کو بل کی ادائیگی جامعہ خود کرتی ہے جس میں ملازم کاکوئی کردار نہیں ہوتا۔ انتظامیہ نے معاملے کے ذمہ داران کو بچانے کیلئے خاتون کی تنخواہ سے کٹوتی شروع کردی ہے۔