|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2020

ڈیرہ مراد جمالی: محکمہ ماحولیات بلوچستان حرکت میں آگیا سالوں سے بغیر این او سی اور ایس او پی کی خلاف ورزی اور مزدوروں کی عدم سہولیات پر بارہ ملزکو عیدالاضحی سے قبل سیل کردی گئیں مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی کے مناظر مل مالکان ساٹھ سال بعد ماحولیات کی ٹیم کو دیکھ حیران ہو گئے تفصلات کے مطابق ساٹھ سال بعد محکمہ ماحولیات بلوچستان کے اسٹنٹ ڈائریکڑ عبدالفتح خجک کو صوبائی سیکریڑی ماحولیات عبدالصوبر کاکڑ کو کارروائی کے احکامات جاری کیئے۔

جس پر گزشتہ روز اے ڈی عبدالفتح خجک نے انسپکڑ محمد جان رند حبیب الرحمن محمد حسنی تحصیلدار بہادر خان کھوسہ کے ہمراہ ڈیرہ مراد جمالی کی مختلف رائس ملوں میں پہنچ گئے اچانک ملوں کو سیل کرنا شرو ع کردیا کوئٹہ سیآنیوالی ٹیم نے دو صوبائی وزراء اور پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکریڑی کے بھائیوں رشتہ داروں سمیت بارہ کو عیدالاضحی سے قبل ایس او پی کی خلاف ورزی کے نام پر سیل کردیا ملیں بند ہونے کی وجہ سے مزدوروں کے گھروں میں فاقہ کشی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکڑ عبدالفتح خجک نے کہاکہ کئی سالوں سے مل مالکان کو ماحولیات کے قوانین کے مطابق این اوسی لینے کے لیے نوٹسز جاری کئیے جارہے تھے مسلسل خلاف ورزی کرنے پر صوبائی سیکریڑی ماحولیات عبدالصوبر کاکڑ کی ہدایت پر اوستہ محمد صحبت پور ڈیرہ اللہ یار ڈیرہ مراد جمالی سمیت بلوچستان میں مجبوراً قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ابتدائی پر ملوں کے بجلی کے مین سوائچوں کو سیل کرکے بجلی کی سپلائی بند کی گئی ہے۔

مل مالکان کو پروفارمہ کے تحت صوبائی دفتر سے رابطہ کی ہدایت کی گئی ہے دوسری جانب مل مالکاں کے یونین کے عہداروں نے کہاکہ محکمہ ماحولیات کی جانب سے اچانک ملیں سیل کرکے ہزاروں مزدوروں کو بے روزگار کردیا گیا ہم مزکورہ کارروائی کو دہشت گردی کارروائی ہی قرار دے سکتے ہیں کیونکہ ملوں کو سیل کرنے سے قبل ڈپٹی کمشنرز کی سطح پر مل مالکان سے بات چیت کی جاتی اس کے بعد عمل درآمد نہ کرنے ملوں کے خلاف محکمہ کارروائی کا حق محفوظ رکھتا تھا انہوں وزیراعلی بلوچستان کمشنر ڈپٹی کمشنرز سے نوٹس لینے ملیں کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔