|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2020

چمن: آل پارٹیز انجمن تاجران لغڑی اتحاد کے رہنماؤں ارباب عمر فاروق،محمد اسلم، منور خان، ملا بہارم، امیر محمد،عبدالصادق، عبدالصادق ناراض، حاجی فیض اللہ،عبدالمنان، عبدالولی سالار، حاجی طاہر، قاری امداداللہ،غوث اللہ،ڈاکٹررفیع اللہ، نعیم ناظم، حافظ عبدالخالق، نجیب اللہ، عبدالصمد، شمس اللہ نے کہا ہیکہ چمن بم دھماکے کو پیدل بارڈر آمد و رفت میں رخنہ ڈالنے کے جواز کے طور پر قبول نہیں خوف ڈر وحشت غالب کر کے لوگوں کو اپنے حقوق سے دستبردارکرانا قابل قبول نہہں پشتون خوا وطن کو نیست ونابود کرنے کے خواب دیکھنے والے سن لیں۔

ہم اپنے وطن قوم کی ترقی وخوشحالی ننگ وناموس کیلئے مر مٹنے کو تیار ہیں لیکن قومی خیانت تو درکنار اس کا سوچ بھی نہیں سکتے شہدا کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں اور ہمیں سب سے بڑھ کر اس کرب کا احساس ہے محنت کشوں کے حقوق کیلئے ساتھ دیتے رہینگیان خیالات کااظہار گزشتہ روز چمن بم دھماکہ کے بر خلاف احتجاجی جلسے سے عوامی نیشنل پارٹی کے قائم مقام صوبائی صدر نوابزادہ اباب عمر فاروق کاسی کنوینئر محمداسلم اچکزئی اے این پی تحصیل چمن صدر منورخان اچکزئی پشتون تحفظ موومنٹ کے ملا بہرام لغڑی اتحاد کے سیکرٹری امیر محمد انجمن تاجرام ضلعی صدر عبدالصادق عوامی ننشنل پارٹی۔

ضلعی ثقافت سیکرٹری عبدالصادق ناراض مظلوم اولسی تحریک مرکزی رہنما حاجی فیض اللہ مسلم لیگ صوبائی نائب صدر عبدالمنان جمعیت نظریاتی صوبائی سالار عبدالولی سالار پشتون قبائلی جرگہ مرکزی سربراہ حاجی طاہر جماعت اسلامی ضلعی رہنما قاری امداد اللہ لغڑی جنرل سیکرٹری غوث اللہ مسلم لیگ ق ضلعی صدر ڈاکٹر رفیع اللہ اولسی فاونڈیشن صدر نعیم ناظم اہل سنت والجماعت ضلعی امیر حافظ عبدالخالق انجمن بلوچستان ضلعی جنرل سیکرٹری نجیب اللہ ڈل پاکستان تحریک صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالصمد اور نیشنل پارٹی ضلعی صدر شمس اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس سے پہلے باچاخان مرکز چمن سے ایک بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئیں جوتاج روڈ مرغی بازار ٹرنچ سے ہوتی ہوئی جلسہ عام میں تبدیل ہوئی شرکا دہشت گردی انتہاپسندی کے خلاف امن امان کے قیام اور پشتونوں کیمعاشی قتل عام نامنظور نامنظور کیفلک شگاف نعرے اور شعار دے رہے تھے مقررین نے کہا کہ عرصہ درازسے پشتون افغان وطن میں کشت وخون جنگ وجدل کا بازار گرم رکھا گیا۔

لاکھوں کو بے گھرلاکھوں تہہ تیغ کئے گئے اب ان کے معاشی قتل عام کیلئے راہیں ہموار کئے جارہے ہیں چمن دروازہ کی بندش سے ہزاروں خاندان نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے گزشتہ روز کابم دھماکہ دروازہ کھولنے سے جوڑنا کسی صورت قبول نہیں انہوں نے کہا کہ ہم وطن کی ترقی وخوشحالی کیلئے پر امن جہد جاری رکھی جائے گی جلسہ میں شہدا کے لواحقین سے ہمدردی ان کی درجات بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی گئیں۔