|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2020

کوئٹہ: صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے شعبہ تعلیم میں موثر اصلاحات کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ایجنڈا اصلاحات لانا ہے، صحت وسلامتی کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کیا گیافی الحال صرف انتظامی دفاتر کھولے گئے ہیں تعلیمی ادارے15ستمبر تک بند رہیں گے، محکمہ تعلیم میں بھرتیوں کے لئے ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے 12ضلاع میں ٹیسٹ ہوئے ہیں۔

اولین ترجیح میرٹ ہے محکمہ تعلیم کچھی میں بھرتیوں سے متعلق احتساب کا آغاز کردیا ہے اور اب تک268مبنی جعلی اساتذہ کی فہرستیں نیب کو بھجوادی گئی ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن رکن ثناء بلو چ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے کیا جووزیر تعلیم کی مثبت یقین دہانی پر نمٹادیاگیا۔ ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بی این پی کے ثناء بلوچ نے توجہ دلاؤ نوٹس دیتے ہوئے۔

استفسار کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے صوبے کے تمام تعلیمی اداروں کے کھولنے،ٹیسٹنگ سروسز کے نتائج کے مطابق کامیاب اساتذہ کی تعیناتی اور تعلیم سے متعلق درپیش مسائل کے بارے میں محکمہ تعلیم نے اب تک کیا اقدام اٹھائے ہیں سکولوں کی بندش والدین اور بچوں کیلئے شدیدپریشانی کاباعث ہے،انہوں نے کہاکہ تعلیم بلوچستان کامستقبل ہے صوبے میں 9ہزار اساتذہ کی بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے 25لاکھ سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں 2سال سے وزیراعلیٰ کے محکمہ تعلیم کی بہتری کے خصوصی پروگرام کے تحت ہونے والے ٹینڈرز پر کام شروع نہیں ہوسکااور اس سال اس پروگرام کو ختم کردیاگیاہے۔

وزیر تعلیم ایوان کو بتائیں کہ کورونا وائرس کے بعد تعلیمی اداروں اور محکمہ تعلیم کی بہتری کیلئے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں۔صوبائی وزیر تعلیم سرداریارمحمدرند نے کہاکہ کورونا وائرس کی وباء جب دنیا بھر میں پھیلی تو ہمیں اطلاع ملی کہ یہ بیماری عمر رسیدہ افراد اور کم عمر بچوں کو متاثر کرسکتی ہیں جس پر ہم نے سب سے پہلے تعلیمی ادارے بند کئے ہمارے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے بعد میں دیگر صوبوں اور وفاق میں بھی تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ میں خود بھی کورونا وائرس کاشکار ہوا اور قرنطینہ میں رہا اب جب کورونا وائرس کی صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے تو وفاقی وصوبائی حکومتوں نے مل کر فیصلہ کیاہے کہ تعلیمی ادارے 15ستمبر تک بند رہیں گے۔اس دوران محرم بھی آرہاہے جس میں اجتماعات،نظر ونیاز،ذکر کی محفلیں ہوتی ہیں،اس بار اہل تشیع اکابرین نے وعدہ کیاہے کہ وہ سختی سے ایس اوپیز کا خیال رکھیں گے ہمیں امید ہے کہ جس طرح عید الضحیٰ کے بعد کیسز میں اضافہ نہیں ہوا اسی طرح محرم کے بعد بھی صورتحال قابو میں رہے گی جس کے بعد ایس اوپیز کے تحت تمام تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔

سرداریارمحمدرند نے کہاکہ ہم نے تعلیمی اداروں کے انتظامی دفاتر کھولے ہیں جبکہ اساتذہ کو ایس او پیز کی تربیت بھی فراہم کی جارہی ہے صوبے کے ہر ایک تعلیمی ادارے میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کریں کورونا وائرس کی پھیلنے کی وجہ سے محکمہ تعلیم گزشتہ پانچ ماہ سے بند رہا ہے اب محکمہ کھولنے کے بعد جن امیدواروں کے انٹرویو ہوچکے ہیں ان کی بھرتی کا عمل شروع کردیاجائے گاجبکہ اب تک صرف 12اضلاع میں ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے محکمہ تعلیم میں بھرتیوں پر ٹیسٹ ہوئے ہیں جن میں بیشتر کے حوالے سے شکایات اور ثبوت ملے ہیں کہ ان میں غفلت برتی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں ضلع کچھی میں ہونے والے بھرتیوں سے احتساب کاآغاز کیاہے اب تک کی تحقیقات میں 268مبینہ جعلی اساتذہ کی لسٹ نیب کوبھجوا دی گئی ہے محکمانہ تحقیقات میں دو اساتذہ کی تصدیق ہوئی اور 45ایسے بوگس اساتذہ ہیں جن کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ یہاں وزارتیں کرنے نہیں بلکہ عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں توقع ہے کہ اپوزیشن تنقید نہیں رہنمائی کریگی ہم کورونا وائرس کی وباء کے خاتمے کے بعد مشاورتی کانفرنسز بھی رکھیں گے۔

تعلیم پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا72سال دیگر وزراء کو دئیے گئے مجھے بھی 6ماہ کی مہلت دی جائے اگر کام نہیں کرسکا او رمحسوس کیاکہ حکومت اور کولیگ ساتھ نہیں دے رہے تو میں خود چلاجاؤں گا صوبے کی عوام کا مجھ سے کوئی گلہ نہیں،محکمہ تعلیم میں اصلاحات لانا میرا ایجنڈا ہے میں ایوان کو اپنے ہر عمل کا جواب دہ ہوں اور اپنی کارکردگی کاذمہ دار ہوں جہاں کمی اور کوتاہی ہوگی ایوان میں میری رہنمائی کرے گا انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم کے حوالے سے ایک دن مقرر کیاجائے جس میں ایوان کو آگاہ کروں گاکہ ہم نے اب تک کیا اقدامات کئے بعدازاں توجہ دلاؤ نوٹس کو نمٹا دیاگیا۔