خضدار: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی رہنماء ڈاکٹر حضور بخش زہری نے کہا ہے کہ شہید سکندر یونیورسٹی خضدار کا قیام نواب ثناء اللہ زہری کے تعلیم دوست اقدامات میں سے ایک بنیادی قدم ہے موجودہ حکومت یونیورسٹی کے قیام کو جلد ممکن بنانے کے بجائے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا کر شہید سکندر یونیورسٹی کی تکمیل میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
ہم حکومت کے تعلیم دشمن اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور ایسے اقدامات پر منتخب عوامی نمائندوں کی خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈووکیٹ احمد بلوچ،فیصل زہری،عبدالخالق زہری،عبدالواہاب زہری سمیت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے ڈاکٹر حضور بخش زہری و دیگر کا کہنا تھا کہ نواب ثناء اللہ خان زہری جب وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہوئے تو انہوں نے تعلیم اور صحت کو بنیادی اہمیت دی۔
بے شمار پرائمری سکولوں کو مڈل،مڈل سکولوں کو ہائی اور انٹرکالجوں کو ڈگری کا درجہ دینے کے علاوہ خضدار سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں یونیورسٹیوں اور میڈیکل کالجوں کے قیام کو عمل میں لایا ان تعلیمی اداروں میں شہید سکندر یونیورسٹی خضدار بھی شامل ہیں اس ادارے کی تعمیر میں پراجیکٹ ڈائریکٹر نے دن رات ایک کر کے کام کیا اب یونیورسٹی تکمیل کے مراحل کو پہنچنے لگی ہے کہ صوبائی حکومت اور کچھ خضدار کے غیر منتخب نمائندے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ان کے عہدے سے ہٹا کر یونیورسٹی کی تعمیر کو تعطل کا شکار بنانے کی کوششیں شروع کر دی۔
آج کورٹ میں حق اور سچ کی فتح ہوئی کورٹ نے حکومتی فیصلے کے خلاف اسٹے جاری کرتے ہوئے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا ہم سمجھتے ہیں کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہٹانے کا بنیادی مقصد کچھ عناصر کی اپنی غیر جمہوری خواہشات کی تکمیل ہے مگر پاکستان مسلم لیگ ایسے ارادے رکھنے والے عناصر سے بخوبی واقف ہے اور ان کے عزائم کو کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دے گی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم جن مقاصد کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ان مقاصد کے لئے یہاں سے منتخب نمائندوں کو کھڑے ہوجانا چائیے تھا مگر وہ نا معلوم وجوہات کی بنا پر خاموش ہیں اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنی تعلیمی اداروں پر قدغن لگانے پر خاموش نہیں رینگے ڈاکٹر حضور بخش زہری نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جھالاوان میڈیکل کالج کے تعمیر کو تیز کیا جائے اور شہید سکندر یونیورسٹی کی جاری کام میں خلل ڈالنے کی کوشش نہ کیا جائے یہ دونوں تعلیمی اداروں سے خضدار کا مستقبل وابستہ ہے۔