خاران: بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی سینئر نائب سابق وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے ضلع واشک کے تحصیل بسیمہ کے علاقے ساجد میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر افسوس اور متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم زلزلہ متاثرین کے ساتھ ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے بسیمہ ساجد کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر زلزلہ متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر میر عبدالکریم نوشیروانی نے زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا علاقائی معتبرین میر محمد اسماعیل سمالانی حاجی عبد الحکیم سمالانی نے میر عبدالکریم نوشیروانی کو زلزلے سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا، میر عبدالکریم نوشیروانی نے ساجد کے زلزلہ متاثرین کیلئے اپنی طرف سے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ خاران اور واشک ڈسٹرکٹ میرا گھر ہیں۔
واشک ڈسٹرکٹ کے علاقہ ساجد بسیمہ ناگ رخشان سمیت پورے واشک ضلع کے عوام کے میرے اوپر احسانات ہیں 1985 سے واشک اور خاران کے عوام نے مجھے ووٹ دیکر عزت بخشی ہے میں احسان فراموش نہیں ہوں میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ حالیہ زلزلے سے بسیمہ ساجد میں کافی نقصانات ہوئے ہیں لوگوں کے رہائشی مکانات بڑی تعداد میں منہدم اور سینکڑوں رہائشی مکانات ناکارہ اور ناقابل استعمال ہوچکے ہیں۔
لوگ عورتیں بچے بزرگ سب شدید گرمی اور دھوپ میں کھلے آسمان تلے پڑے ہیں اس سلسلے میں میں پی ڈی ایم اے سمیت صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں خصوصا صوبائی وزیر رخشان ڈویژن میر عارف جان محمد حسنی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے کہ بسیمہ ساجد کے زلزلہ متاثرین کی ہنگامی بنیادوں پر مدد کریں امدادی سامان راشن خیمے اور موبائل میڈیکل کیمپ کے انتظام کے ساتھ ساتھ زلزلہ متاثرین جن کے رہائشی مکانات جو کحچے ہوئے کے باعث مکمل منہدم اور سینکڑوں کی تعداد میں ناکارہ ہوچکے ہیں۔
ان زلزلہ متاثرین کیلئے حکومتی سطح پر رہائشی مکانات کی تعمیر کا جلد بندوبست کیا جائے حکومتی سطح پر متاثرین کو ان کے مکانات کی تعمیر کے لیے نقد رقم فراہم کیا جائے وہ اپنے حساب سے ہنگامی بنیادوں پر اپنے لئے رہائشی مکانات تعمیر کرینگے میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ بے گھر ہونے کے باعث لوگ کھلے آسمان تلے مختلف بیماریوں کے شکار ہونگے۔