|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2020

کوئٹہ:وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی، اجلاس میں ملک بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال، عاشورہ محرم کے سیکیورٹی انتظامات، تعلیمی اداروں کو کھولنے سے متعلق اور بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،

بلوچستان کے حوالے سے ان امور پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ صوبائی حکومت صوبے میں تعلیمی اداروں میں تعلیمی عمل کے آغاز کے لئے جامع میکنزم تیار کررہی ہے جس کے لئے محکمہ تعلیم، یونیسف، پی ڈی ایم اے، نجی شعبہ کے اسکولوں اور دینی مدارس کے نمائندوں پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، سرکاری اسکولوں میں کورونا وائرس کی حفاظتی تدابیر کی ایس او پیز سے متعلق اساتذہ کو تربیت فراہم کی گئی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں نجی شعبہ کی نسبت بچوں کی تعلیم کا زیادہ انحصار سرکاری اسکولوں پر ہے جہاں بچوں کی بہت بڑی تعداد زیرتعلیم ہے،

وزیراعلیٰ نے دیگر صوبوں اور اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم بلوچستان کے طلباء کو آن لائن کلاسز کے حوالے سے درپیش مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہوسٹلوں کی بندش کی باعث بلوچستان کے طلباء اپنے اپنے علاقوں میں واپس آئے ہیں جو بلوچستان میں انٹرنیٹ کی سہولت محدود ہونے کی وجہ سے آن لائن کلاسز سے استفادہ نہیں کرسکے ہیں، کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ بلوچستان میں وائرس سے متعلق لوگوں کی سوچ مختلف ہے اور وائرس کے پھیلاؤ میں کمی آنے کے بعد لوگ احتیاطی تدابیر کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لے رہے تاہم صوبائی حکومت عوام میں احتیاطی تدابیر کو اجاگر کرنے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے،

عاشورہ محرم کی سیکیورٹی کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ گذشتہ دنوں انہوں نے سینٹرل پولیس آفس میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرکے سیکیورٹی انتظامات اور کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کی ایس او پیز کا جائزہ لیا اور انہیں حتمی شکل دی گئی، صوبے میں عاشورہ محرم کے جلوسوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جارہی ہے، وزیراعلیٰ نے حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا کہ غیر متوقع بارشوں سے نصیرآباد اور سبی ڈویژن کے علاوہ بعض دیگر اضلاع میں شاہراہوں، سڑکوں اور بنیادی ڈھانچہ کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ڈیموں میں پانی کے ذخائر میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے جن کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے،

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومتی ادارے بارش اور سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں تاہم امدادوبحالی کی سرگرمیوں، قومی شاہراہوں کی بحالی اور بجلی کے نظام کی بہتری کے لئے این ڈی ایم اے،نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور کیسکو کی معاونت کی بھی ضرورت ہے،

وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومت کو ہر قسم کی معاونت فراہم کی جائے گی، صوبائی وزیر داخلہ میرضیاء لانگو، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ اور متعلقہ محکموں کے سیکریٹری بھی اجلاس میں موجود تھے۔