خضدار: پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن خضدار کا ضلعی صدر منیراحمد زہری کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ و ریلی،مظاہرین نے ہسپتال سے خضدار پریس کلب تک مارچ کیا جن کے ہاتھو ں میں پلے کارڈ اور بینرز تھے اور ان پرمطالبات کے حق میں نعرے درج تھے، بعد ازاں پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن خضدار کے ضلعی صدر منیراحمد زہری، جنرل سیکریٹری محمد اقبال کرد، ال مزدور اتحاد کے چیئرمین و مزدور رہنماء صابر حسین قلندرانی، سیاسی و سماجی اور تاجر رہنماء منیراحمد قمبرانی و دیگر نے خضدا رپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن ہیلتھ میں محنت کش افراد کی نمائندہ تنظیم ہے۔
جس کی حیثیت دن رات نادار مریضوں کی خدمت کرنا اور ان کے مسائل حل کرنا ہے،مگر بد قسمتی سے پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن کی اس عظیم خدمت اور مثبت کام میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خضدار جان بوجھ کر رکاوٹ پیدا کررہاہے اور خضدار کے عوام کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے میں رکاوٹ بنا ہواہے۔جس کی واضح مثال خضدار کے ہسپتالوں میں ادویات کا نہ ہونا اور ضلع کے تمام بی ایچ یوز سمیت ڈسپنسریوں میں ادویات سمیت رہائشی کوارٹرز اور دیگر سہولیات کا فقدان ہے۔
جو کہ کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔ تمام بی ایچ یوز میں میڈیکل آفیسرز نہ ہونے کے برابر ہیں لیکن وہاں موجود فرائض سرانجام دینے والے پیرامیڈیکس کی تنخواہوں کو ڈی ایچ او خضدار بلاجواز بند کرکے پیرامیڈیکس کو پریشانیوں میں مبتلا کررہاہے۔ پیرامیڈیکس فیڈریشن کے بار بار یاد دہانی کے باوجود آج تک لیبر ہسپتال کا فعال نہ ہونا اور لیبر ہسپتال 25بیڈ کے کھنڈرات میں تبدیل ہونا موجودہ ڈی ایچ او خضدار کی نا اہلیوں کا شاخسانہ ہے۔
موصوف نے جان بوجھ کر لیبر ہسپتال کو کھنڈرات میں تبدیل کررکھا ہے۔ 25بیڈ ہسپتال کے رہائشی کوارٹرز کو اپنے من پسند افراد کے نام الاٹ کرواکر پرائیویٹ غیر متعلقہ افراد کورہائش اختیار کروانا حقدار پیرامیڈیکس کے ساتھ سراسرناانصافی اوران کی حق تلفی ہے۔ پولیو جیسے موذی مرض کو ختم کرنے کے مہم میں ڈی ایچ او کی جانب سے جان بوجھ کر پرائیویٹ اور غیر تجربہ کار افراد کو شامل کرنا پولیو جیسے مرض کو مذید وسعت دینے کے مترادف ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ ڈی ایچ او خضدار کو کورونا کی مد میں جوفنڈز ملے تھے وہ کہاں خرچ ہوئے اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔ حال ہی میں ایک بجٹ فلڈ سیلاب کی مد میں آیا وہ کہاں خرچ ہوئے۔ ہم انتظامیہ اور تحقیقاتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کورونا وائرس سیلاب اور میڈیسن بجٹ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔ فیمیل پیرامیڈیکس کے لئے قانون ہے کہ جہاں ان کا شوہر ملازمت کرتا ہے ان کی ڈیوٹی بھی وہی پر ہونی چاہیے۔
مگر ڈی ایچ او خضدار اس کے برعکس فیمیل اسٹاف کو بلاوجہ تبادلہ کرنا ایک افسوسناک اور خلاف قانون عمل ہے۔ ٹیچنگ ہسپتال میں غیر ضروری مداخلت اور اپنے من پسند افراد کے ذریعے ٹیچنگ ہسپتال کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش اور درجہ چہارم کے ملازمین کا بلاوجہ ٹیچنگ ہسپتال سے تبادلہ ڈی ایچ او خضدار کا وطیرہ رہاہے۔