اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ 30 نومبر کے جلسے میں ‘پلان سی’ پیش کریں گے۔
ہفتہ کو یہاں ڈی چوک پر خطاب میں عمران نے دعوی کیا کہ ان کا نیا پلان حکومت کے معاملات چلانا مشکل تر بنا دے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے باہر دھرنا ‘پلان اے’ جبکہ ملک بھر میں جلسے ‘پلان بی’ کا حصہ تھے۔
‘اگر پلان سی ناکام رہا تو میں پلان ڈی لاؤں گا۔ انصاف ملنے تک ڈی چوک پر دھرنا جاری رہے گا’۔
ہفتہ کی رات ڈی چوک پر خواتین، بچوں اور مردوں کی قابل ذکر تعداد دیکھنے میں آئی۔
ادھر، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے جلسہ کے مقام کی حدود طے کر دی ہیں۔
اتوار کی شام جلسے کے شرکاء کی آمد واک تھرو گیٹس کے ذریعے ہو گی۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دوسرے علاقوں سے آنے والے لوگ سردی میں یہاں رات کیسے گزاریں گے۔
ہفتہ کو عمران خان کے کنٹینر پر کئی پی ٹی آئی رہنما نظر آئے ۔ ان میں لارڈ نذیر بھی شامل ہیں جو اتوار کو جلسہ سے خطاب کر سکتے ہیں۔
عمران خان نے حویلیاں میں وزیر اعظم کے خطاب پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘نواز شریف نے سستی شہرت کیلئے خیبر پختونخوا میں سڑک کا افتتاح کیا’۔
عمران نے الزام لگایا کہ شریف بردران ذاتی تشہیر کے لئے عوام کا پیسہ خرچ کر رہے ہیں۔
‘گزشتہ سال انہوں نے اشتہاروں پر دس ارب روپے لگا دیئے۔اگست میں دھرنا شروع ہونے کے بعد انہوں نے اخباروں پر اثر انداز ہونے کیلئے ہر مہینہ مزید 3 ارب روپے مختص کیے’۔