مستونگ: نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینٹر میر کبیر احمد محمد شہی مرکزی سیکریٹری جنرل میر جان محمد بلیدی بلوچستان وحدت کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ مرکزی خواتین سیکریٹری محترمہ یاسین لہڑی بی ایس او پجار کے مرکزی آرگنائزر زبیر بلوچ نے کہا ہے کہ میر جموریت مرحوم میر حاصل خان بزنجوایک عہدساز شخصیت تھے جنھوں نے پوری زندگی محکوم و مظلوم عوام کی حقوق اور ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام۔
پارلمنٹ کی بالادستی عدلیہ اور میڈیا کی آزادی کے لیے ناقابل فراموش جدوجہد کی میر حاصل خان بزنجو جمہوریت اور جمہوری نظام کی ایک موثر اور توانا آواز تھے میر جمہوریت کے رحلت سے بلوچستان و ملک کے محکوم و مظلوم طبقات جنکی میر صاحب آواز تھے وہ ان سے محروم ہو گئے سیاست میں مداخلت کی منفی رجحان نے ملک کو ناقص خارجہ پالیسی کا شکار کردیا۔جس کے بدولت آج ملک خارجی و داخلی انتشار میں مبتلا ہے۔
ہمسایہ اور دوست ممالک بدظن ہوگئے۔سیاسی عمل ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز مستونگ میں نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام میر جموریت سینٹر میر حاصل خان بزنجو کی یاد میں منقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تعزیتی ریفرنس سے ضلعی صدر نواز بلوچ مرکزی فنانس سیکریٹری حاجی فدا دشتی مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر اسحاق بلوچ صوبائی جنرل سیکریٹری خیر بخش بلوچ سینٹرل کمیٹی کے رکن اسلم بلوچ بی این پی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن ملک عبدالرحمان خواجہ خیل جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر حافظ سعید فاروقی پیپلیز پارٹی کے ضلعی صدر۔
قاسم علیزئی بی ایس او کے سینٹرل کمیٹی کے رکن جہانگیر بلوچ سجاد دہوار نثار مشوانی میر سکندر ملازئی ناصر بلوچ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کو زبردست خراج عقیدت پیش ہوئے کیا۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ میر جمہوریت نے اپنی طویل سیاسی جمہوری جہد وجہد میں جمہوریت اور عوامی رائے کے اہمیت کی جو سمت متعین کی ہے۔
وہ عوام کی نمائندگی اور خوشحالی کا زریعہ ہے۔جس پر عمل پیرا ہونے کیلئے سیاسی جمہوری قوتوں مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگا۔مقررین نے کہا کہ جن قوتوں نے 2018 کے انتخابات میں دھونس دھمکی اور ٹھپہ کے زور پر غیر سیاسی قوتوں کو بلوچستان اور وفاق میں مسلط کر دیا۔وہی مسائل کے حقیقی زمہدار ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی اور کرپشن بڑھتی جارہی ہے بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی شے دکھائی نہیں دیتا ہے۔
صوبائی حکومت ڈمی و ربڑ سٹیمپ ہے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون موجود ہے اور اس نے تمام اداروں کے دائرے کار واضح کیے۔انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ ہر ایک اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔سیاست سیاسی جماعتوں کا کام ہے لیکن اس میں مداخلت کے چکر نے ملک کو سنگین بحرانوں سے دوچار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت مخالف عناصر کھبی این ایف سے ایوارڈ میں کٹوتی اور کبھی 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جمہوریت کے خلاف اور 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے سازشوں کے خلاف نیشنل پارٹی سیسہ پلائی دیوار بنے گیاور یہی میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کا فلسفہ ہے اور اس پر نیشنل پارٹی ہمیشہ قائم رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ایوب خان، ضیاء الحق اور مشرف نے نے غیر سیاسی عناصر کا جمگھٹا بنا کر نام سیاسی جماعت کا دیا۔لیکن ان کا نام و نشان دکھائی نہیں دیتا۔ اب باپ بنا کرصوبے پر مسلط کردی گئی ہے۔یہ بھی قصہ پارینہ بن جائے گا۔
نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو کی سیاسی جمہوری جدوجہد ملک میں سیاسی معاشی نظام اور مستحکم جمہوریت کے قیام سے عبارت تھی۔اس میں سیاست پر قدغن لگانے کی سازش روز اول سے جاری ہے۔اور سیاسی عمل اور سیاسی جماعتوں کو زہر عتاب رکھنے کیلئے انتقامی احتساب کو زریعہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ عوام اپنی ووٹ کی طاقت کو سیاسی شعور کے ذریعے بروئے کار لائے اور سیاست میں مداخلت کے خلاف جدوجہد میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہو۔