|

وقتِ اشاعت :   September 14 – 2020


مستونگ(نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک نوید درانی میر اکبر بنگلزئی نے کہا ہے کہ بڑے بڑے دعوے کرنے والوں نے بلوچستان کے احساس محرومی و محکومی اور بے روزگار ی میں مزید اضافہ کیا اور یہ سلسلہ مزید تیزی سے جاری ہے۔

ڈاکٹرآیت اللہ درانی ایک مخلص ایماندار شخصیت تھے آمروں کے دور میں مظالم سہے مگر کھبی انکے پاوں نہیں لرزے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں پیپلزپارٹی کے رہنماوں اور جیالوں نیڈکٹیٹروں کا مسلسل مقابلہ کیا اور انکے ظلم و بربریت کو برداشت کیااور جمہوریت کے لئے قربانیاں دیتے رہیہیں پیپلزپارٹی نے ہمیشہ فیڈریشن کو مظبوط بنانے کی کوشش کی مگر ہمیشہ ڈیکٹیٹروں نے ملک کے تمام آکائیوں کو اور فیڈریشن کو نقصان پہنچایا۔

فیڈریشن کو مظبوط اور مستحکم کرنے کیلئے نفرت کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کرناہوگا اور تمام جمہوری قوتوں کو ملکر ملک سے لاقانونیت بیروزگاری احساس محرومی اور مہننگائی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ہمیں اپنے عوام کو جہالت کے اندھیروں سے نکالنا ہوگا انہیں اعلی تعلیم دسے آرائستہ کرناہوگا کہ ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

 

ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میرعلی مددجتک،نوید درانی،میرمحمداکبربنگلزئی نے۔پاکستان پیپلز پارٹی مستونگ کے زیراہتمام سابق وفاقی وزیر و مرکزی رہنماء شہیدڈاکٹرآیت اللہ درانی کے یاد میں میونسپل کمیٹی آڈیٹورئم میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس خطاب کرتے ہوئے کیا۔تعزیتی ریفرنس سے،ضلعی صدر قاسم علیزئی پیپلزبیورو کے صوبائی صدر شاہجہان گجر،صدر قلات ڈویڑن رفیق سجاد زہری،پی پی پی بلوچستان منارٹی کے صدر شان سلامت، میر محمد اکبربنگلزئی،نیشنل پارٹی کے ضلعی نائب صدر حاجی نزیراحمدسرپرہ میرسکندرملازئی گرینڈالائنس کے چئرمین میرحاجی محمدانورشاہوانی،بی ایس او کے مرکزی رہنماء جہانگیرمنظوربلوچ،بلوچستان عوامی پارٹی کے ضلعی ڈپٹی آرگنائزرحاجی شاہجہان بنگلزئی،حاجی محراب خان بنگلزئی،وفامرادبلوچ الیاس مسیح،ڈاکٹرحیدر بنگلزئی،ثناء اللہ ابابکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مرحوم ڈاکٹر آیت اللہ درانی کی خدمات کو خراتحسین پیش کیا۔

انھوں نے شہید زوالفقارعلی بھٹو کے دور سے شہید بی بی رانی بنیظیربھٹوں کے ساتھ جمہوریت اور عوام کے خوشحالی کیلئے آخری دم تک اس سرزمین،پاکستان،اور فیڈریشن کو مظبوط کرنیکیل? سیاست کی اور آخری دم تک پیپلزپارٹی کے ساتھ ثابت قدم رہے یہاں قدآور شخصیات رات و رات چلے گئے مگر ڈاکٹرآیت اللہ درانی دھونس دھمکیوں کی پرواہ نہیں کیا اور نہ ہی کھبی انکے پاوں لرزے۔ہم نے سیاسیت فرعونیت کے دور سے شروع کی اس زمانے میں مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نواب و سردار کسی صورت برداشت نہیں کرتے تھے مگرآیت اللہ درانی جیسا مڈل کلاس شخص مقابلہ کریں۔انھوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ملک کی واحد جمہوری پارٹی ہے جس کے رہنماوں اور جیالوں نے چار ڈکٹیٹروں کے ساتھ مقابلہ کیا اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ملک اور فیڈریشن کو ہمیشہ بچایا اور مظبوط کیا۔پیپلزپارٹی جیالوں کی پارٹی ہے شہدا کی پارٹی ہے اور فیڈریشن کو مستحکم اور مظبوط پیپلزپارٹی ہی بناسکتی ہے۔

 

مقررین نیکہاکہ الیکشن سے پہلے بڑے بڑے دعوے کئے گئے کہ اقتدار میں آئے تو بلوچستان اور بلوچ قوم کی احساس محرومی کو ختم کرینگے مگر بدقسمتی سے اقتدار میں آنے کے بعد احساس محرومی بے روزگاری مہنگائی میں بیتحاشہ اضافہ کیا۔لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور خودکشی کررہیہیں مگر سننے والا کوئی نہیں ہے۔انھوں نے کہاکہ کہ آئے نفرت کی سیاست کو ہمیشہ کیلیئے دفن کریں اور پاکستان و فیڈریشن کو مظبوط کرنے کیلئے محبت کی سیاست کو پروان چڑھائے اوز جو پاکستان سے اس سرزمین سے اور اس فیڈریشن سے محبت کرتا ہیاس کے ساتھ مدد کریں اور ساتھ چلے۔محبت کی سیاست کوپروان چڑھانے کیلئے جہالت کے دلدل سے نکل کر اپنے آنے والے نسلوں کو اچھی تعلیم کے ہتیار سے آرائستہ کریں۔اور فیڈریشن کی سیاست کرکے اس نفرت کی سیاست کو ختم کریں۔انھوں نے مزید کہاکہ کورونا کے موضی مرض نے آج ہم ڈاکٹر آیت اللہ درانی چئرمین منظور بلوچ جیسے نامور سیاسی رہنماوں کو الگ کیا جنکی کمی مدتوں تک ہم پورا نہیں کرسکتے۔