|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2014

سکھر: جمعیت علما اسلام نے مقتول رہنما خالد محمود سومرو کے قتل کے خلاف سندھ بھر سمیت ملک کے تمام صوبائی دارالحکومتوں میں 5 دسمبر کو احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرخالدمحمود سومروکی شہادت سب کیلیے ایک سانحہ ہے، ہم قاتلوں کے پیچھے نہیں بھاگ سکتےحکومت اعتراف کرلے کہ وہ بے بس ہے تاکہ ہر شخص بندوق لے کر اپنی حفاظت خود کرے اور پھر گلا شکوہ نہیں ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین و قانون کی پابندی بھی کریں اور اپنے کارکنوں پر جبربھی کریں کہ بندوق نہیں اٹھانا اور انہیں آئین و قانون کے دائرے میں زندگی گزارنے پرآمادہ کریں اور اس کے بدلے ہمیں نہتا کرکے قاتلوں اور مجرموں کو کھلا چھوڑ دیا جائے تو یہ کس قسم کی فضا بنائی جارہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا آج عوام دھماکوں میں اڑجاتے ہیں اور جو نامورشخصیات ہیں انہیں نشانہ بنا کرقتل کیا جارہا ہے جو جمہوریت کی بساط لپیٹنے کا عمل ہے تاکہ سیاسی ماحول عسکریت پسند قوتوں کے ہاتھ میں آجائے اور سیاسی لوگ بے بس ہوجائیں اوراس فضا میں ملک میں جمہوری سیاست نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر مسلح کر کے قاتلوں کو مسلح کردیا گیا، میں کس کے ہاتھ پراپنا لہو تلاش کروں؟ ملک ہمیں اسکا جواب دے،عوام کی جانب سے ہڑتال کی کال پر لبیک کرنے پر ان کےشکرگزار ہیں۔

جے یو آئی کے امیر نے امریکا کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا نے 2001 سے اسلامی دنیا کو نشانے پر رکھا ہوا ہے اور وہ اپنےحق میں جغرافیائی تبدیلیاں کرنےکیلیے جنگ چاہتا ہے جب کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ جنگ امریکا کا یجنڈا ہے اور وہ 21ویں صدی کو اپنی صدی کہتا ہے۔