|

وقتِ اشاعت :   September 14 – 2020

کوئٹہ: قائمہ کمیٹی برائے مالیات، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، بورڈ آف ریونیو کا اجلاس قائمقام چیئرپرسن ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں ریونیو ایکٹ سے متعلق بورڈ آف ریونیو کے حکام کی جانب سے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔

صدر مجلس ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے دو سال سے زیر التواء ریونیو ایکٹ پر تمام ابہام دور کرکے حتمی مسودہ اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے محکمہ قانون اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو مشاورت کے لیے طے شدہ ٹائم فریم میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ ریونیو سے متعلق امور کو سہل بنانے اور عوام کو مشکلات سے نجات دلانے کے لیے اس ایکٹ کا نفاذ ایک غیر معمولی پیش رفت ثابت ہوگی۔

اس ایکٹ کی منظوری کے بعد خواتین کو جائیداد میں ان کے شرعی و قانونی حق کے حصول میں آسانی ہوگی اور جائیداد میں ان کے حقوق کا مکمل تحفظ موجود ہوگا دوسری جانب ریونیو سے متعلق سال ہا سال سے چلنے والے تنازعات کا حل اور دائر درخواستوں پر نئے قانون میں طے شدہ ایک مخصوص وقت میں ہی فیصلے ہوجائیں گے، انہوں نے کہا کہ ریونیو ایکٹ کو مزید غیر ضروری تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہیے محکمہ ریونیو اور محکمہ قانون کے ذمہ داران باہمی مشاورت سے اس مسودہ قانون کو حتمی شکل دیں اور اس قانون کے مسودہ میں پائے جانے والے تمام ابہام دور کرکے قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ہر صورت پیش کئے جائیں۔

تاکہ کمیٹی اس مسودہ قانون کا جائزہ لے اور اس ایکٹ کو منظوری کے لیے بلوچستان اسمبلی میں پیش کیا جاسکے، اجلاس میں صدر مجلس ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی جانب سے پیش کردہ پریزینٹیشن پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بی آر اے حکام کو ہدایت کی کہ قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں جامع اور واضح سفارشات کے ساتھ پریزنٹیشن دی جائے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر سلیم خان کھوسو، اراکین اسمبلی اصغر ترین، یونس زہری، دنیش کمار، سیکرٹری صوبائی اسمبلی طاہر شاہ سمیت محکمہ ریونیو، بلوچستان ریونیو اتھارٹی اور محکمہ قانون کے حکام نے شرکت کی۔