کوئٹہ: بلوچستان کے شاہراہوں پر موت کا رقص جاری ہے اگست کے مہینے میں 944 حادثات رونما ہوئے جن میں 143 افراد جاں بحق اور 1470 زخمی ہوئے.بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی(BYCS)کی جانب سے اگست 2020 کے مہینے میں بلوچستان کے شاہراوں پر رو نما ہونے والے ٹریفک حادثات کے اعداد و شمار کے مطابق اگست کے مہینے میں 944 حادثات روح نما ہوئے جن میں 143 افراد جاں بحق اور 1470 زخمی ہوئے ہیں۔
کوئٹہ، پشین، بوستان، کچلاک، مستونگ، قلات، 249حادثات 368 زخمی اور 33 اموات۔خضدار، سوراب 157 حادثات، 249 زخمی اور 6اموات۔لسبیلہ، گڈانی، حب، وندر، اوتھل، 304 حادثات، 402 زخمی اور 18اموات۔چمن، قلعہ عبدوللہ، مسلم باغ،موسی خیل، قلعہ سیف اللہ گلستان، کاں میترزئی، باغ 42 حادثات، 52 زخمی اور 12 اموات۔ژوب زیارت ہرنائی لورلائی دکی،شیرانی خانوزئی،87 حادثات، 157 زخمی اور 29 اموات۔نوشکی خاران،دالبندین، تفتان،چاغی، بیسیمہ، واشک میں 40 حادثات، 97 زخمی اور 9 اموات۔
گوادر، تربت، تمپ، اورماڑا، پسنی آواران، پنجگور، کیچ،21 حادثات، 37 زخمی اور 7 اموات۔سبی، نوتال، بولان، نصیرآباد، ڈیرہ مراد جمالی، ڈیرہ اللہ یار،بارکان، صحبت پور، ڈیرہ بھگٹی،جلمگسی، اوستہ محمد، جعفرآباد، گنداوہ، بختیارآباد، کوہلو،44 حادثات، 108 زخمی اور 29 اموات ہوئی ہیں جاں بحق ہونے والوں میں 14 معصوم بچے اور 8 خواتین شامل ہیں۔
بلوچستان کے شاہراوں پر ٹریفک حادثات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔اور ان اموات میں ایک ہی خاندان کے چار چار پانچ پانچ لوگ بھی شامل ہیں۔شیر خوار بچے بھی اس مہینے میں ٹریفک حادثے کی نذر ہو گئے۔