کوئٹہ: ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان اورسینئرممبر بورڈ آف ریونیو بلوچستان کچلاک اراضی اور غیر قانونی ہا وسنگ اسکیمز معاملات میں بلوچستان ہائی کورٹ میں معزز عدالت کے احکامات کی پیروی میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے غیر قانونی ہاوسنگ اسکمیز کے معاملات میں ڈی جی نیب بلوچستان اور ایس ایم بی آر بلوچستان قمر مسعود کے موقف کوسنا۔
اس موقع پر ایس ایم بی آر نے عدالت سے استدعا کی کہ میڈیا اور نیب سمیت تمام تحقیقاتی اداروں کو بورڈ آف ریونیو کے معاملات میں مداخلت کرنے سے روکا جائے۔جس پر چیف جسٹس بلوچستان نے کہا کہ محکمہ مال کے انتظامی معاملات زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور بدنیتی پر مبنی احکامات اور فیصلوں کے خلاف کوئی بھی تحقیقاتی ادارہ قانون کے مطابق کاروائی کر سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے ایس ایم بی آر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ مال 30 دن کے اندر متنازعہ اراضی کی ملکیت کا تعین کرے اور زمین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔؎
قبل ازیں ڈی جی نیب بلوچستان نے متنازعہ کچلاک ہا وسنگ سکیمز سمیت سرکاری اراضی میں قومی خزانے کو نقصان کے حوالے سے عدالت کو تفصیل سے آگاہ کیا۔ ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ نیب معزز عدالت کے احکامات کا پابند ہے، قانون کے مطابق بلا امتیاز ہر اس شخص کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے جس نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہواور عو ام الناس سے دھوکہ دہی کا مرتکب ہواہو۔
معزز عدالت نے ایس ایم بی آر کو ہدایات جاری کیں کہ محکمہ مال 30 دن کے اندر متنازعہ اراضی کی ملکیت کا تعین کرے اور زمین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جبکہ نیب اس دو ران کوئی کارروائی نہ کرے۔