|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالنے کیلئے آئندہ نسلوں کوحصول علم کی طرف راغب کیاجائے تاکہ ہمارے سماج کے لوگ سائیکالوجیکل پراکسیزسے دورہوکر اپنا وقت ضائع کرنے کی بجائے قومی امورکوسمجھتے ہوئے علم اوروسائل پر بالادستی کی جدوجہد کو جاری رکھ کر آگے بڑھ سکیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقدہ تین روزہ کتب میلے کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے کتب میلے میں لگے اسٹالز کے منتظمین میں کوئٹہ پریس کلب کی جانب سے تعارفی اسناد بھی تقسیم کئے۔اس موقع پرنوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے مزیدکہاکہ پاکستان ایک فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔

یہاں علم اورتعلیم میں اس لئے تفریق پیدا کیاگیا ہے کہ لوگ فرنٹ لائن اسٹیٹ کے مفادات کاتحفظ کرنیوالے نصاب سے منسلک رہیں اورمحض نوکریاں کرکے اپنی زندگیاں گزاریں انہوں نے کہا کہ افغان وارکے دوران ملکی اوربین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی بالادستی کیلئے ملک کے لوگوں کو نصاب اورعلم سے دورکرکے ان کا رجحان شدت پسندی کی طرف مائل کیاگیا۔

انہوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کو درپیش بحرانوں سے نکالنے کیلئے آئندہ نسلوں کوحصول علم کی طرف راغب کیاجائے تاکہ ہمارے سماج کے لوگ سائیکالوجیکل پراکسیزسے دورہوکر اپنا وقت ضائع کرنے کی بجائے قومی امورکوسمجھتے ہوئے علم اوروسائل پر بالادستی کی جدوجہد کو جاری رکھ کر آگے بڑھ سکیں۔