|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2020

تربت: بی این پی عوامی کے مرکزی سینئر نائب صدر سابق صوبائی وزیر میر اصغر رند نے کہا کہ منشیات کے خلاف کیچ کے عوام سول سوسائٹی علاقائی معتبرین بی این پی عوامی کے کارکنوں کی جد و جہد قابل ستائش اور ان کی سماجی شعور کی غمازی کرتی ہے انہوں نے کہاکہ ایک منظم سازش کے تحت بلوچستان خصوصاً کیچ و مکران میں منشیات کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا ہے ہر گاؤں و دیہات میں منشیات کا زہر بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے۔

جس کا تدارک نہ کیا گیا تو بلوچ معاشرہ مکمل طور پر منشیات کے لپیٹ آ جائیگا ضرورت اس امر کی ہے منشیات کے خلاف جہادی فلسفے کے اصولوں کو اپناتے ہوئے عوامی طاقت و قوت سے منشیات فروشوں کا قلع قمع کیا جائے انہوں نے کہا کہ ریاست اور ریاستی ادارے جن کا کام منشیات کا سد باب ہے کماحقہ طور پر اپنی زمہ داریوں سے عہدہ بر نہیں ہو رہے ہیں ہم نے مختلف فورمز پر واشگاف الفاظ میں منشیات فروشوں، منشیات کی ترسیل اور نیٹ ورک کے خلاف مثبت تجاویز دئیے ہیں۔

لیکن انسداد منشیات فورسز نہ صرف اپنی زمہ داریوں سے غافل ہیں بلکہ درپردہ منشیات فروشوں کی سہولت کار بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے آج پورا بلوچستان سراپائے احتجاج ہے انہوں نے کہا کہ منشیات خواہ کسی بھی شکل میں ہو اس کا انجام قوم کی تباہی و بربادی ہے نوجوان نسل کو منشیات سے محفوظ رکھنے کے لیے ہم نے اپنی کشتیاں جلا دی ہیں منشیات فروشوں کا نیٹ ورک علاقائی ہو یا عالمی ان کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔

کسی کو اس خوش فہمی میں مبتلا نہیں رہنا چاہیے کہ بی این پی عوامی مصلحت پسندی کا شکار ہو کر خاموش رہے گی نوجوانوں کو دہکتے انگاروں میں چھلانگ لگاتے ہوئے خاموش تماشائی نہیں بن سکتے ہیں ماضی گواہ ہے ہم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے اصولوں پر سودے بازی ہمارا شیوہ ہے اور نہ ہی اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ کر سر ریت میں چھپائیں گے انہوں نے واضح کیا کہ منشیات کے گھناونے کاروبار میں ملوث افراد بلوچ قوم کے حقیقی مجرم ہیں جو کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔