|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2020

تربت: ایران سے متصل عبدوی بارڈر پر ڈرائیورز کو تنگ کرنے کے خلاف خواتین ایک بار پھر سراپا احتجاج۔ایک دن قبل بھی خواتین نے احتجاجاً ڈی سی آفس کے سامنے روڈ پر دھرنا دیا تھا۔عبدوی بارڈر پر تیل بردار گاڈیوں کے ڈرائیور کو مبینہ طور پر کئی ہفتوں تک روکنے اور ان سے جبری مشقت لینے کے خلاف رواں ہفتے خواتیں نے دوسری بار تربت میں احتجاج کیا ہے۔

آج ہونے والے احتجاج کے دوران ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں خواتین نے فدا شہید چوک پر دھرنا دیا اور مین روڈ ٹریفک کے لیے بلاک کردی۔اس دوران خواتین نے قریبی مارکیٹس اور دکانیں بھی بند کرادیں۔احتجاج کرنے والے خواتین کے مطابق بارڈر پر ان کے بچے اور بھائی جن کے پاس تیل بردار گاڈیاں ہیں جو مزدوری کرکے پیت پالنا چاہتے ہیں ان کو تنگ کیا جارہا اور کئی دنوں تک وہاں روک کر بھوکا پیاسا ان سے مشقت لیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی خواتین اس مسلے پر احتجاج کرتی آرہی ہیں۔ایک دن قبل بھی خواتین نے ڈپٹی کمشنر کیچ کی آفس کے سامنے دھرنا دے کر روڈ بلاک کر دیا تھا۔خواتین کے مسلسل احتجاج کے باوجود سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی اب تک اس مسلے پر خاموش رہی ہیں۔