|

وقتِ اشاعت :   October 18 – 2020

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی جمہوری پارٹی ہے جمہور اور حقیقی جمہوریت کی بالا دستی کی جدوجہد میں ہمیشہ ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے آج بھی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوام کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لئے پر امن سیاسی طرز جدوجہد کے تحت ان قوتوں کے خلاف نبرد آزماں ہے جنہوں نے عوامی مینڈیٹ پر شب خون مار کر جعلی نمائندوں کو عوام پر مسلط کر دیاہے یہی وجہ ہے کہ نام و نہاد حکمرانوں کو عوام سے کوہی ہمدردی نہیں۔

انہوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے انہیں عوام کی دکھ و تکلیف اور مشکلات کا احساس نہیں مہنگاہی میں اضافہ کی شرح آسمان کو چو رہی ہے بے روزگاری عام ہے معاشی ترقی رک چکی ہے بین الاقوامی سطح پر ناکام پالیسیوں کی وجہ سے جگ ہنساہی ہورہی ہے مگر طاقت کے نشے میں دھت حکمران اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لئے سیاسی قوتوں کو زیر کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار بی این پی کے مرکزی نائب صدر پرنس آغا موسی جان آحمدزئی، ضلعی صدر میر عطااللہ مینگل، ممبران مرکزی کمیٹی رووف مینگل ٹکری شفقت لانگو، حاجی باسط لہڑی،حاجی بہادر خان مینگل، میر خورشید جمالدینی و دیگر نے پی ڈی ایم کے پلٹ فارم سے 25 اکتوبر بمقام کوئٹہ کے جلسہ کی تیاریوں کے سلسلے میں بی این پی نوشکی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی ایک فکری جماعت ہے اورنظریاتی جدوجہد کو خاطر ملحوظ رکھ کر حقوق کے حصول میں کبھی بھی پس و پیش سے کام لیا ہے پارٹی کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے ہر قسم کی ظلم وستم قید عقوبت خانے جیل و زندان سے قائدین اور ورکروں کی استقامت میں کبھی لغزش نہیں آئی کیونکہ ان کی تربیت نظریہ و فکر کے تحت ہورہی ہے یہی وجہ ہے کہ بی این پی آج عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے عوام کے دلوں کی دحرکن بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بلوچی سماج کو تہس کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔

روایات کی پامالی چوری ڈاکہ ذنی منشیات فروشی ضمیر فروشی ایک کلچر بن چکی ہے جس کی باقاعدہ سرپرستی کی جارہی ہے شہر گاوں شاہراوں گلی کوچوں میں سیکورٹی حصار اتنی سخت کی جا چکی ہے کہ چڑیا پر مار نہیں سکتی لیکن اس کے باوجود منشیات فروشی اپنی عروج پر ہے جرائم پیشہ افراد آزادی سے سرعام اور فخریہ انداز میں عوام کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں مگر اس معاملے میں قانون کی حکمرانی کہیں نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کارکنوں پر زور دیتے ہوئے انہیں تاکید کی کہ ظلم نا انصافی اور سماجی تباہ کاریوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہو کر عوامی قوت سے ہر قسم کے سازشوں کو ناکام بنانے کے جدوجہد تیز کریں۔