تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی نیشنل پارٹی کے رہنما میر اکبر علی بلیدی کی عیادت کی اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، محمد جان دشتی، سینٹر میر اکرم دشتی، واجہ ابوالحسن، مشکور انور، نثار بزنجو، فدا جان بلیدی بھی تھے یاد رہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے میر اکبر علی کی طبعیت کافی ناساز رہی ہے میر اکبر علی نیشنل پارٹی کے اہم سیاسی رہنما رہے ہیں۔
نیشنل پارٹی کو بلیدہ میں فعال و متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ان کی صحتیابی کے لیے دعا کی اور سیاسی معاملات بھی زیر بحث آئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ پارٹی کو از سر نو بلیدہ و زعمران میں فعال و متحرک کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اب حالات تبدیلی کی جانب گامزن ہیں اور بہت جلد حالات تبدیل ہونگے نیشنل پارٹی ایک بااصول و مضبوط سیاسی جماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار بلوچستان میں نیشنل پارٹی باری مینڈیٹ حاصل کرے گاانہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قوم پرست جماعتوں کو متحد و منظم کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان کے حقیقی نمائندے بلوچستان کے قوم پرست قیادت ہے مصنوعی قیادت نے بلوچستان کو تباہ و برباد کردیا ہے اور مشکلات میں دھکیل دیا ہے موجودہ برسر اقتدار گروپ نے بلوچستان کے سیاسی و قومی مسائل کو مزید گھمبیر کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قوم پرست قیادت کو دیوار سے لگانے کے منفی اثرات سامنے آرہے ہیں اب سیاست اور انتخابی عمل میں بیرونی مداخلت کا دور ختم ہونے کو ہے ملک کی تمام جمہوری سیاسی اور قوم پرست جماعتیں شفاف و غیر جانبدار انتخابی عمل پر متحد ہوچکے ہیں پی ڈی ایم کی تحریک سے انتخابی عمل میں بے جاہ مداخلت اب ممکن نہیں صاف و شفاف انتخابات سے حقیقی قومی نمائندے ہی منتخب ہونگے اور جب تک حقیقی جمہوری سیاسی قیادت سامنے نہ آئے قومی مسائل و معاملات کا حل ممکن نہیں ہے۔