تربت: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدروسابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان میں جنرل مشرف کی لگائی گئی آگ کا واحد حل مذاکرات ہے، پی ڈی ایم کی تحریک الیکشن میں ٹھپہ ماری کے خاتمہ کی نویدہے، عوام کوموبلائز کرکے ٹھپہ ماری اورجھوٹ وفریب کی سیاست کو دفن کریں گے، پی ڈی ایم کی تحریک سے بلوچستان کے حقیقی ایشوز اجاگرہورہے ہیں،مرحوم حاجی لعل بخش میرے ایک عظیم ساتھی اور اس کاروان کے سرگرم ومتحرک ورکرتھے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کیچ اوربی ایس اوپجارکے زیراہتمام جمعہ کی شام نیشنل پارٹی آبسرکے مرحوم رہنما حاجی لعل بخش مرحوم کی یادمیں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ مرحوم حاجی لعل بخش اس کاروان کے ایک فکری ساتھی تھے ان کا فکری منبع نیپ تھا وہ نیپ کے بنیادی رکن اور میر غوث بخش بزنجو کے فکری ساتھی تھے، ان کی وفات نے ہم سب کو سوگوار کردیاہے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت حکومت نام کی کوئی شے نظرنہیں آتی، جن لوگوں کو ٹھپہ ماری کے ذریعے عوام پرمسلط کردیاگیاہے، وہ ٹھپہ ماری کا سوچ لیکر بیٹھے ہیں مگر ٹھپہ ماری ہروقت نہیں چل سکتی، ٹھپہ ماری2002ء اور2018ء کے الیکشن میں ہوئی ہے مگر اب عوامی قوت سے ٹھپہ ماری کا راستہ روکاجائے، ایک ایک گھرمیں 3،3نوکریاں دینے کے دعوے کرنے والوں کی حقیقت عوام کے سامنے آشکارہوگئی ہے۔
عوام کوملازمتیں دینے کے بجائے انہیں بے روزگارکیاجارہاہے، محکمہ تعلیم میں میں نے19993-94ء میں اپنے وزارت تعلیم کے دورمیں جن خواتین ٹیچروں کو بھرتی کرایاتھا انہیں ایک سال ہوئے غیرقانونی طورپر برطرف کردیاگیاہے اوروہ کوئٹہ میں احتجاج پرہیں، میونسپل کارپوریشن تربت کے غریب خاکروبوں کے منہ سے نوالہ بھی چھین لیاگیاہے اب یہ بے چارے کہاں جائیں، کیاکریں۔
تربت ہسپتال میں ایک سرنج تک دستیاب نہیں، کرونا کے عالمی وباء کے زمانے میں بھی ڈاکٹرز کو ماسک اور کٹس دستیاب نہیں تھے ایسی بے حس حکومت کہیں پرنظرنہیں آتی، اگریہی صورتحال آئندہ پانچ سال برقراررہی تو کیچ تباہ ہوگا ہمارے اسکول، ہسپتال غرض تمام ادارے تباہ ہوں گے، انہوں نے کہاکہ ہم نے ڈیڑھ ارب میں تربت کی تمام سڑکیں بہترین اندازمیں تعمیرکرائے مگر اس حکومت کے 3سالوں میں 5ایم پی ایز کوسالانہ ڈھائی ارب روپے ملتے ہیں۔
3سالوں میں ساڑھے 7ارب روپے ملے ہیں زمین پرکچھ نظرنہیں آتا، حکومت کی کارستانیوں کو آشکارکرنے کیلئے ورکر ہمہ وقت متحرک رہیں، انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں نیشنل پارٹی کے موقف کوملکی سطح پر تقویت مل رہی ہے، سندھ وبلوچستان کے جزائر پروفاق کے قبضہ کا ایشو، لاپتہ افرادکامعاملہ، ساؤتھ بلوچستان کے شوشہ سمیت بلوچستان کی محرومیاں اجاگر ہورہی ہیں۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمدبلیدی نے کہاکہ اس جیسی غیرذمہ دار حکومت ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہے، عوام بھوکوں سے مرے انہیں احساس تک نہیں، خواتین کوگھروں میں گھس کر قتل کیاجائے یہ حکومت سورہی ہے، طلباء احتجاج پر ہیں، ٹیچرز احتجاج پرہیں، حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی، اسٹیبلشمنٹ کی کیامجبوری ہے کہ ایسے نااہل اورنالائق نمائندوں کو عوام پرمسلط کرے،انہی کے دورمیں بلوچستان کوتقسیم کرنے کی سازش رچائی جارہی ہے، سندھ کوتقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، جزیروں پر قبضہ کیاجارہاہے۔
یہ ایک پرانی مائنڈ سیٹ ہے، وزیراعظم ہرہفتہ عوام کو حالات کی بہتری کی خوشخبری سناتے ہیں مگر اسی شام پھر بجلی، گیس، پٹرول کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، آٹا، چینی وغیرہ مہنگی ہوجاتی ہیں، صوبائی حکومت ٹویٹرپر چل رہی ہے، جان محمد بلیدی نے کہاکہ نیشنل پارٹی کی بنیادی سوچ رہی ہے کہ بلوچ اکیلا اپنی جنگ نہیں لڑسکتا، بلوچستان کے حقوق کیلئے ملک کی دیگر جمہوری سیاسی قوتوں کو ساتھ ملانے کی ضرورت ہے۔
اور پی ڈی ایم اسی سوچ کی پیداوارہے جس کے قیام میں مرحوم میر حاصل خان بزنجو کابنیادی کرداررہاہے،میر حاصل بزنجو کی جدوجہد کاثمرہے کہ آج11پارٹیاں متحدہوئی ہیں، پی ڈی ایم کی بدولت آج الیکشن میں ٹھپہ ماری ودھاندلی ایکسپوز ہورہے ہیں، لاپتہ افراد، الیکشن میں اداروں کی مداخلت اور گوادرکے حوالے سے قانون سازی کے ایشوز اجاگر ہورہے ہیں، پی ڈی ایم کی تحریک بڑے بڑے شہروں سے آگے بڑھے گی ضلعوں کی سطح پربھی تحریک چلے گی، راتوں رات پارٹی اورلیڈرز بنانے کا سلسلہ بند ہوجاناچاہیے۔
انہوں نے کہاکہ عوام اس حکومت سے بیزارہیں اس حکومت کی نہ صرف معاشی پالیسیاں ناکام ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی یہ حکومت ناکام ترین حکومت ثابت ہوچکی ہے دنیا میں کوئی بھی ملک اس وقت پاکستان کے ساتھ نہیں، انہوں نے کہاکہ بلوچ مشکل دورسے گزررہاہے نیشنل پارٹی کی سوچ ہے کہ بلوچستان کے مسئلہ کاحل صرف اور صرف مذاکرات ہے مگریہ بندوقوں کی بات کرتے ہیں۔
بندوق اورطاقت سے بلوچستان کامسئلہ کبھی بھی حل نہیں ہوسکے گا اس لئے ڈاکٹرعبدالمالک نے جو روڈمیپ دیاتھا اس پر عملدرآمدکی ضرورت ہے، انہوں نے مرحوم حاجی لعل بخش کی سیاسی وسماجی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اورکارکنان پر زوردیاکہ وہ ان کے کردارکوفالو کریں وہ سماج کیلئے رول ماڈل تھے، وہ صاحب کردارتھے صاحب کردار لوگ کبھی بھی فراموش نہیں ہوسکتے، آبسرمیں تنظیم سازی میں ان کا سب سے زیادہ حصہ رہاہے جولائق ستائش ہے ان کی سوچ اور وڑن کے باعث آج آبسرمیں نیشنل پارٹی مقبولیت حاصل کرچکی ہے۔
نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹرکہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ پہلے صرف بلوچستان میں عوام کو حق رائے دہی سے محروم کیاجاتاتھا 2018ء کے الیکشن میں پنجاب میں بھی ٹھپہ ماری کی گئی جو گلے پڑگئی ہے، پی ڈی ایم عوام کی حق حکمرانی کیلئے قائم ہوئی ہے عوام سب سے بڑی قوت ہیں،عوام کے سامنے کوئی نہیں ٹہرسکتا، انہوں نے کہاکہ عوام کویہ حق دیاجائے کہ وہ اپنا نمائندہ خودچنیں، ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتربنائے جائیں، کب تک جنگ کی باتیں کی جاتی رہیں گی، پاکستان پرمصیبتیں اس لئے آئی ہیں کہ ہم دوسروں کی جنگیں لڑتے رہے ہیں پاکستان کی سالمیت واستحکام عوام کی خوشحالی میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی عوام کی امیدہے، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میونسپل کارپوریشن تربت کے سابق میئر قاضی غلام رسول بلوچ نے کہاکہ مرحوم حاجی لعل بخش نے سیاسی، سماجی، ایڈمنسٹریشن کے میدان میں جوخدمات سرانجام دی ہیں ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،وہ ایک نفیس وشفیق انسان تھے ان کی خدمات فراموش نہیں کئے جاسکتے، انہوں نے کہاکہ 2018ء کے الیکشن میں ٹھپہ ماری کاجوتجربہ کیاگیا اس کانتیجہ آج سامنے ہے۔
ملک انتہائی خراب اورنازک صورتحال سے دوچارہے، بے روزگاری،بدامنی، جرائم بڑھ رہے ہیں ریڈیوپاکستان تربت کے ملازمین نوکریوں سے برطرف کئے جاچکے ہیں میونسپل کارپوریشن تربت کے غریب خاکروب بھی نکالے گئے ہیں، 114ٹیچرز کو قانونی تقاضے پورے کئے بغیر برطرف کردیاگیا ہے، عوام کو روزگاردینے کے بجائے بے روزگارکیاجارہاہے۔
ان حالات کامقابلہ کرنے اوربہترمستقبل کیلئے نیشنل پارٹی کومضبوط کرنے کی ضرورت ہے، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما واجہ ابوالحسن نے کہاکہ آج کارکنان کے جذبات جوان ہیں تعزیتی ریفرنس جلسہ کی شکل اختیارکرگیاہے مرحوم حاجی لعل بخش آخری عمر میں بھی ایک جوان کی طرح پارٹی سرگرمیوں میں پیش پیش رہے۔