|

وقتِ اشاعت :   November 16 – 2020

تربت: بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی کے زیر اہتمام بلوچی زبان کے معروف سنگیت کار اور زہیروک کے ماسٹر ناکو سبزل سامگی کی یاد میں اتوار کے روز پرسہ ہتّر (تعزیتی نشست) کا انعقاد کیا گیا۔ بلوچستان اکیڈمی تربت کے ہال میں پروموٹر سوسائٹی کے علاوہ اوست ویلفیئر آرگنائزیشن، احساس ویلفیئر آرگنائزیشن سمیت بلوچستان اکیڈمی کے عہدہ داروں نے پرسہ وصول کیا۔

اور فاتحہ خوانی کی، تاثراتی بک میں مختلف شخصیات نے اپنے تاثرات میں ناکو سبزل سامگی کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔اس موقع پر بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی کے صدر داؤد کلمتی، جنرل سیکرٹری گلزار گچکی، بجار بلوچ، بھرام بلوچ، خلیل تگرانی، عارف حکیم، زاہد حسین، شے حق تگرانی،مجید صالح، بلوچستان اکیڈمی کے چیئرمین واجہ عبید شاد، پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد، پروفیسر غنی ہرواز، مقبول ناصر، قدیر لقمان، عابد علیم، اوست ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئرمین محمد جان دشتی نے پرسہ وصول کیا۔

جبکہ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سنیٹر کہدہ اکرم دشتی، حاجی فدا حسین دشتی، واجہ ابوالحسن، ڈاکٹر نور احمد، ڈی ایم دشتی، ملا برکت، محمد جان دشتی، قادر بخش، ساجد حسن دشتی، بی این پی کے ضلعی صدر میجر جمیل دشتی، ڈاکٹر غفور احمد، واجہ حمل بلوچ، شے نزیر احمد، نصیر گچکی، بی این پی عوامی کے ضلعی صدر کامریڈ ظریف زدگ، علی جان جوسکی، احد الٰہی میروزئی، زاھد سلیمان، مکران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رہنما عبدالمجید دشتی ایڈوکیٹ، تربت سول سوسائٹی کے صدر سنگت گلزار دوست۔

سماجی شخصیت شگراللہ یوسف، یلاں زامرانی، شاعر و ادیب رحمن مراد، عارف عزیز، پھلان عمر نعیم شاد، بہار علی بہار، ڈاکٹر محسن بالاچ سمیت مختلف شعبہ جات سے وابستہ شخصیات نے آکر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔پرسی نشست میں مختلف شخصیات نے تاثراتی بک میں ناکو سبزل سامگی کے فن اور میوزک پر دییے گئے خدمات کے حوالے سے اپنے تاثرات رقم کرتے ہوئے انہیں زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی کے ترجمان نے کہا کہ ناکو سبزل سامگی صرف ایک فیملی کا فرد نہیں قوم کا اثاثہ تھے، ان کی یاد میں آج کے تعزیتی نشست اور اس میں لوگوں کی بھر پور شرکت نے یہ ثابت کیا کہ بلوچ قوم کو ناکو سبزل سامگی کو صرف ایک فرد نہیں سمجھتی بلکہ وہ ایک ایسے لیجنڈری کردار ہیں جنہیں بلوچ اپنا سمجھتے اور ہمیشہ یاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبزل سامگی ایک لازوال فننکار ہیں دنیا میں جب تک بلوچ موجود اور بلوچی میوزک ڑندہ ہے ناکو سبزل ڑندہ رہیں گے اور یاد آتے رہیں گے۔