سبی: بی این پی مینگل کی رکن بلو چستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کو 200روپے کلو ٹماٹر فروخت کر کے ایک روپیہ پٹرول پرکم کرکے عوام کو نئے پا کستان میں سہولتیں فراہم کر رہی ہے بلو چستان کی عوام آج بھی پتھر کے دور کی زندگی بسر کر رہے ہیں سردار اختر جان مینگل نے بلو چستان کو وفاقی حکومت کی جانب سے نظر انداز کیئے جانے اور بلو چستان کے مسائل حل نہ ہونے پر اپنے اصولوں کی خا طر حکومت سے علیحدگی اختیار کی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے سبی میں پارٹی خواتین کی یونٹ سازی اور تربیت سے متعلق مہم کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا اس موقع پر پارٹی رہنماء شبنم فردوس پرکانی، ثانیہ حسن بلوچ ایڈوکیٹ،طاہرہ احساس جتک، بانو ارباب، واجہ یعقوب بلوچ،سلطان دہپال، میر غلام رسول مگسی، میر گل رحمن مری،وڈیرہ خوشدل گشکوری، درجان بلوچ، ملک اللہ بخش ہانبھی،و دیگر کارکنان اور عہدیداران کی بڑی تعداد موجود تھی۔
مسز شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل نے ہمیشہ بلو چستان کے حقوق کے لیئے آواز بلند کی ہے کہ بلوچستان کی عوام کو انکے حقوق دیئے جائیں بلوچستان کے وسائل بلوچستان کی عوام پر ہی خرچ ہوں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ 72سال گزرنے کے با وجود بلو چستان کی عوام آج بھی پتھر کے دور کی زندگی گزار رہے ہیں ہمیشہ وفاقی حکومتوں نے بلو چستان کی عوام کو طفل تسلیاں دیں ہیں۔
مگر عملی طور پر بلو چستان کی عوام آج بھی زندگی کے بنیا دی حقوق سے محروم ہیں صوبائی حکومت کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے صوبائی حکومت بلو چستان میں منتخب ممبران اسمبلی اور اپو زیشن بینچوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو نظر انداز کر کے غیر منتخب لوگوں کے ذریعے حکو مت چلا نے کی ناکا م کو شش کر رہی ہے دو ڈھائی سالوں میں حکومت کی کا رکردگی صفر نظر آرہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بلو چستان میں دور دور تک بلدیاتی الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے اس حوالے سے اپو زیشن نے کئی بار اسمبلی فلور پر آواز بلند کی ہے کہ بلو چستان میں بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں تاکہ لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں۔
لیکن صوبائی حکومت بار بار توجہ دلانے کے با وجود بلو چستان میں بلدیاتی الیکشن کرانے کے موڈ میں نظر نہیں آرہی مسز شکیلہ دہوار نے کہا کہ بی این پی مینگل نے پارٹی کی یو نٹ سازی کا آغاز کر دیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ بلو چستان کی خواتین اپنے حقوق کے لیئے نکلیں۔