کوئٹہ: حکومت بلوچستان نے کیچ میں برطرف کئے گئے اساتذہ کی برطرفی کا نوٹیفکیشن سی ایم آئی ٹی کی انکوائری مکمل ہونے تک معطل کردیابدھ کو سیکرٹری ثانوی تعلیم کے جاری کردہ ایک حکم نامے کے مطابق 20اگست2019ء کو جاری کیا جانے والا اساتذہ کی برطرفی کا نوٹیفکیشن وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کی انکوائری مکمل ہونے تک معطل کردیا گیا ہے۔
ذمے دار ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم حکومت بلوچستان نے دو ہزار انیس میں مکران کے ایک سو چودہ اساتذہ کی برطرفی کا جو فیصلہ کیا تھا موجودہ وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے اس فیصلے کو غلط قرار دیا تھا اور اساتذہ کی برطرفی کے فیصلے کو واپس لینے کی ہدایت کی تھی تاہم سابق سیکریٹری تعلیم غلام علی بلوچ نے سابقہ مشیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم طیب لہڑی کی جانب سے اساتذہ کی برطرفی کے فیصلے کو برقرار رکھنے کی حمایت کی تھی۔
گزشتہ چند روز سے برطرف اساتذہ کی جانب سے کوئٹہ میں احتجاج جاری تھا آج صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے اساتذہ سے انکے کیمپ میں ملاقات کی اور اسکے بعد ایک بار پھر معاملہ چیف سیکریٹری اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے علم میں لائے اور ایک بار پھر برطرفی کا فیصلہ واپس لینے کا مشورہ دیا جس پر حکومت بلوچستان نے مکران کے ایک سو چودہ اساتذہ کی برطرفی کا فیصلہ واپس لیا۔