|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2020

کوئٹہ: نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی، پرنس آغا موسیٰ جان احمد زئی نے کہا ہے کہ سناڑی زہری اورذگر مینگل قبائل میں جاری تنازعے کے تصفیہ کیلئے مثبت نتیجہ پرپہنچے کی کوشش کررہے ہیں۔ قبائلی رسم ورواج اجتماعی قومی رسوم کے مطابق تنازعہ کا حل نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی، پرنس آغا موسیٰ جان احمد زئی اور قاضی عبدالحمید شیرزاد نے ہونے والے مشاورتی اجلاس میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی اور پرنس آغا موسیٰ جان بلوچ نے مزید کہا کہ دونوں قبائل کے درمیان جاری تنازعے کے تصفیے کیلئے2015ء سے کوششیں کی جارہی ہیں۔

4جولائی2019ء کو موجودہ ثالثین جن میں چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی، پرنس آغا موسیٰ جان احمد زئی، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی، میر اسد اللہ بلوچ، میر ضیاء اللہ لانگو اور انور ساجدی کو فریقین کی جانب سے نامزد کیا گیا اور قاضی عبدالحمید شیرزاد جرگہ کی معاونت کررہے ہیں۔ موجودہ جرگہ ممبران نے دونوں قبائل کے ہونے والے مالی اور جانی نقصانات، فریقین کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کا جائزہ لیا ہے۔

اور تنازعہ کی وجہ بننے والی زمین کادورہ کیاقبائل میں جاری تنازعے کے تصفیہ کیلئے مثبت نتیجہ پرپہنچے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں قبائل کے درمیان جاری تنازعے کے تصفیے کیلئے قبائلی رسم ورواج اجتماعی قومی رسوم کے مطابق کوئی حل نکالنے کی کوشش کررہے ہیں، فیصلہ میں دونوں فریقین کے حقوق اور احترام کا دفاع کیا جائے گا۔